2%

مخالفین کا طرز استدلال یہ ہے کہ ان آیات کریمہ میں مشرکین نے جو پیغمبر اکرم(صلّی اللّہ علیہ وآلہ وسلّم) کو اپنی نبوت کے ثبوت اور اس کی صداقت پر معجزہ پیش کرنے کی دعوت دی تو آپ(ص) نے اس سے انکار فرماتے ہوئے اپنی عاجزی اور ناتوانی کا اعتراف کیا اور صرف اتنا فرمایا: میں ایک بشر ہوں جس کو رسول بنا کر تمہاری طرف بھیجا گیا ہے۔ بنابراین یہ آیات اس امر پر دلالت کرتی ہیں کہ قرآن کے علاوہ آنحضرت(صلّی اللّہ علیہ وآلہ وسلّم) سے اور کوئی معجزہ صادر نہیں ہوا۔

جواب:

اولاً: مخالفین کے پہلے استدلال کے جواب میں، مشرکین کے فرمائشی معجزات کی ہم وضاحت کرچکے ہیں اور یہ ثابت کرچکے ہیں کہ یہ معجزات مشرکین کے فرمائشی تھے جن کو وہ اپنی ضد، تعصب اور دشمنی کی بناء پر پیش کرنے کا آپ(ص) سے مطالبہ کیا کرتے تھے۔ اس کے دو دلائل ہیں:

i ) ان مشرکی نے پیغمبر اکرم(صلّی اللّہ علیہ وآلہ وسلّم) کی تصدیق کوان فرمائشی معجزات میں سے کسی ایک پر منحصر کردیا۔ اگر یہ متعصب اور دشمن حق نہ ہوتے تو ہر اس معجزے پر اکتفاء کرلیتے جو آپ(ص) کی صداقت پر دلالت کرتا ہے۔ علاوہ بریں ان کے ان فرمائشی معجزات میں ایسی کوئی خاص خوبی بھی نہیں تھی جو دوسرے معجزات میں نہ ہو۔