5%

آخر کار حجاز میں تعلیم قراءت کی ریاست اس کو نصیب ہوئی۔ مکّہ میں پولیس کے محکمے سے بھی منسلک رہا اور ۹۵ھ میں پیدا ہوا اور ۲۹۱ھ میں وفات پائی۔(۴)

یہ ترقی کرتے کرتے پولیس افسر کے عہدے پر پہنچ گیا۔ جس کی وجہ سے اس کی سیرت و کردار داغدار ہوگیا اور عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ اس کی عادت میں بھی تبدیلی آتی گئی حتیٰ کہ مرنے سے سات سال قبل یہ تعلیم قراءت کا کام بالکل ترک کرچکا تھا۔(۵)

مؤلف: اس کے راوی بھی محل نزاع ہیںکہ یہ کون لوگ تھے۔

۳۔ عاصم بن بہدلہ کوفی

اس کی کنیت، ابو بکر اور نام عاصم بن ابی النجود ہے۔ یہ قبیلہ بنی اسد کا آزاد کردہ اور کوفہ کا رہنے والا تھا۔ اس نے قراءت زربن جیش، ابی عبد الرحمن سلمی اور ابی عمر وشیبانی سے سیکھی اورانہی سے اس کی تصدیق کرائی۔

ابوبکر بن عیاش کہتا ہے:

''عاصم مجھ سے کہا کرتا تھا: مجھے عبد الرحمن سلمیٰ کے سوا کسی او رنے قراءت کا ایک حرف بھی نہیں پڑھایا، میں عبد الرحمن سلمی سے قراءت پڑھتا تھا اور زر کے سامنے پیش کرکے اس سے تائید لیتا تھا۔،،

____________________

۴) طبقات القرائ، ج ۲، ص ۲۰۵۔

۵) لسان المیزان، ج ۵، ص ۲۴۹۔