2%

آیت ۴۴

( وَنَادَى أَصْحَابُ الْجَنَّةِ أَصْحَابَ النَّارِ أَن قَدْ وَجَدْنَا مَا وَعَدَنَا رَبُّنَا حَقّاً فَهَلْ وَجَدتُّم مَّا وَعَدَ رَبُّكُمْ حَقّاً قَالُواْ نَعَمْ فَأَذَّنَ مُؤَذِّنٌ بَيْنَهُمْ أَن لَّعْنَةُ اللّهِ عَلَى الظَّالِمِينَ )

اور جتنى لوگ جہنميوں سے پكار كر كہيں گے كہ جو كچھ ہمارے پروردگار نے ہم سے وعدہ كيا تھا وہ ہم نے تو پاليا كيا تم نے بھى حسب وعدہ حاصل كر ليا ہے _ وہ كہيں گے بيشك_ پھر ايك منادى آواز دے گا كہ ظالمين پر خدا كى لعنت ہے (۴۴)

۱_ اہل بہشت بہشت ميں وارد ہونے كے بعد بلند آواز كے ساتھ اہل دوزخ كو مخاطب قرار ديتے ہوئے ان كے ساتھ كلام كريں گے_و نادى اصحاب الجنة اصحاب النّار

''نداء'' يعنى پكارنا اور كسى كو اونچى آواز كے ساتھ بلانا_

۲_ اہل ايمان كو ديئے گئے الہى وعدوں كے پوراہونے كا اعلان، اہل بہشت كى طرف سے اہل جہنم كو اطلاع دينے كے ليئے ہوگا_و نادى ...ا ن قد وجدنا ما وعدنا ربنا حقّاً

۳_ اہل بہشت، جہنميوں كى سرزنش و ملامت كيلئے ان

سے آيات خدا كے جھٹلانے والوں كے متعلق وعيد الہى كے رونما ہونے كے بارے ميں سوال كريں گے_

و نادى ...فهل وجدتم ما وعد ربّكم حقاً

۴_ اہل جہنم كا اپنے بارے ميں الہى دھمكيوں كے پورا ہونے كا اہل بہشت كے سامنے اعتراف كرنا_

فهل وجدتم ما وعد ربّكم حقاً قالوا نعم

۵_ خداوند متعال كے وعدہ اور وعيد كا سرچشمہ اس كى ربوبيّت ہے اور ان كا مقصد انسان كى رشد و تربيت ہے_