8%

نوحعليه‌السلام :نوحعليه‌السلام سے موسىعليه‌السلام تك كا زمانہ ۲;نوحعليه‌السلام كى نبوت ،۱

ہودعليه‌السلام :ہودعليه‌السلام كى نبوت ۱

آیت ۱۰۴

( وَقَالَ مُوسَى يَا فِرْعَوْنُ إِنِّي رَسُولٌ مِّن رَّبِّ الْعَالَمِينَ )

اور موسى نے فرعون سے كہا كہ ميں رب العالمين كى طرف سے فرستادہ پيغمبر ہوں (۱۰۴)

۱_ حضرت موسىعليه‌السلام نے نبوت پر مبعوث ہونے كے بعد فرعون كے سامنے گفتگو كرتے ہوئے اپنى الہى رسالت كا اعلان كيا_و قال موسى يا فرعون إنى رسول من رب العلمين

جملہ ''و قال ...'' كے شروع ميں موجود كلمہ ''واو'' اس مطلب كو ظاہر كرتاہے كہ رسالت كے اعلان سے پہلے حضرت موسىعليه‌السلام اور فرعون كے درميان كچھ گفتگو ہوئي كہ جسے موضوع بحث كے ساتھ مربوط نہ ہونے كى وجہ سے ذكر نہيں كيا گيا_

۲_ انبياء كى رسالت، كائنات پر خدا كى ربوبيت اور اس كى تدبير كے سلسلے ہى كى ايك كڑى ہے_

إنى رسول من رب العلمين

حضرت موسىعليه‌السلام كا خداوند متعال كى اپنى رسالت كے منشاء كے عنوان سے وصف ''رب العلمين'' كے ساتھ توصيف كرنا، اس نكتے كى طرف اشارہ كرتاہے كہ ان كى رسالت جہان ہستى پر خدا كى ربوبيت كے ساتھ ہى مربوط ہے يعنى رسالت انبياء ،تدبير عالم كے ساتھ وابستہ ہے_

۳_ نظام ہستي، متعدد عوالم سے تشكيل پاياہے_رب العلمين

۴_ خداوند متعال، پورى كائنات كا مالك اور مدبّر ہے_رب العلمين

آفرينش:تدبير آفرينش ۲;عوالم آفرينش ۳، ۴ ; مالك آفرينش ۴

الله تعالى :اللہ تعالى كى ربوبيت ،۲،۴