فرعون كے جادوگر:فرعون كے جادوگروں كا انجام ۲; فرعون كے جادوگروں كا انعام،۱ ; فرعون كے جادوگروں كو
بشارت ۲;فرعون كے جادوگروں كى خواہشات،۱
موسىعليهالسلام :موسىعليهالسلام كا قصّہ ۴;موسىعليهالسلام كے ساتھ مبارزہ ۴
آیت ۱۱۵
( قَالُواْ يَا مُوسَى إِمَّا أَن تُلْقِيَ وَإِمَّا أَن نَّكُونَ نَحْنُ الْمُلْقِينَ )
ان لوگوں نے كہا كہ موسى آپ عصا پھينكيں گے يا ہم اپنے كام كا آغاز كريں (۱۱۵)
۱_ حضرت موسىعليهالسلام كے خلاف مقابلے كيلئے مقر ر كى گئي جگہ ميں جمع ہونے كے بعد، جادوگروں نے مقابلہ كا آغاز كرنے والے كا انتخاب حضرت موسىعليهالسلام پر چھوڑا_قالو ى موسى إما ا ن تلقى و إما ا ن نكون نحن الملقين
واضح ہے كہ طرفين (موسىعليهالسلام اور جادوگر) ميں سے ہر ايك اپنا كام پيش كرنے كيلئے ميدان ميں حاضر ہوچكے تھے لہذا جملہ ''إما ا ن تلقي ...'' سے سمجھى جانے والى تخيير كام كا آغاز كرنے والے كى طرف ناظر ہے نہ كہ اصل انجام كى طرف_
۲_ جادوگروں نے موسىعليهالسلام كے معجزے كے مشابہ ،جادو كا بندو بست كياتھا_
إما ا ن تلقى و إما ا ن نكون نحن الملقين
كلمات ''تلقي'' اور ''ملقين'' كہ جن كا مصدر ''إلقا'' (ڈالنا) ہے، كے استعمال سے يہ مطلب حاصل ہوتاہے كہ ان كا جادو موسيعليهالسلام كے معجزے كے ساتھ صورى مشابہت ركھتا تھا_
۳_ دربار فرعون كے جادوگر، حضرت موسىعليهالسلام كا مقابلہ كرنے كے سلسلہ ميں با ہم متحد اور ايك دوسرے كے مددگار تھے_قالوا ى موسى إما ا ن تلقى و إما ا ن نكون نحن الملقين
واضح ہے كہ جادوگروں نے جملات''إما ان تلقي'' اور''اما ان نكون نحن الملقين'' كو ايك ساتھ مل كر يا جدا جدا سب نے نہيں كہا، لہذا ان جملات كى نسبت ان سب كى طرف دينے ميں اس مطلب كى طرف اشارہ پايا جاتاہے كہ وہ سب موسىعليهالسلام كے مقابلے ميں متحد تھے_