فرعون كے جادوگر:فرعون كے جادوگر اور فرعون ۱، ۲;فرعون كے جادوگر اور معاد ۳;فرعون كے جادوگروں كا ايمان ۱، ۲;فرعون كے جادوگروں كا عقيدہ ۲، ۳، ۴; فرعون كے جادوگروں كو دھمكى ۲; فرعون كے جادوگروں كى استقامت،۱ ; فرعون كے جادوگروں كى شجاعت كے اسباب ۶، ۹
لقاء الله :لقاء الله كے اسباب۵
مؤمنين:سچے مومنين كا ايمان ۷;سچے مومنين كو دھمكى ۷;سچے مومنين كى استقامت ۷;شہيد مومنين كى عاقبت ۵
آیت ۱۲۶
( وَمَا تَنقِمُ مِنَّا إِلاَّ أَنْ آمَنَّا بِآيَاتِ رَبِّنَا لَمَّا جَاءتْنَا رَبَّنَا أَفْرِغْ عَلَيْنَا صَبْراً وَتَوَفَّنَا مُسْلِمِينَ )
اور تو ہم سے صرف اس بات پر ناراض ہے كہ ہم اپنے رب كى نشانيوں پر ايمان لے ائے ہيں خدايا ہم پر صبر كى بارش فرما اور ہميں مسلمان دنيا سے اٹھانا(۱۲۶)
۱_ مؤمن جادوگروں نے فرعون كى طرف سے انہيں قتل كرنے كے اصلى سبب كو بيان كرتے ہوئے اس كے جھوٹے الزامات (سازش كرنا اور لوگوں كو بے گھركرنا) كو قاطعانہ انداز ميں ردّ كيا_و ما تنقم منا إلا ا ن ء امنا باى ت ربنا
۲_ فرعون كى طرف سے جادوگروں كو سزا دينے كا واحد سبب، ان كاآيات الہى پر ايمان تھا_
إن هذا لمكر مكرتموه فى المدينة لتخرجوا ...و ما تنقم منا إلا ا ن ء امنا باى ت ربنا
كلمہ ''نقمت'' (تنقم كا مصدرہے ) اورعقوبت دينے اور كراہت ركھنے كے معنى ميں استعمال ہوتاہے، اور''ا ن ء امنا'' فعل ''تنقم'' كيلئے مفعول لہ ہے، جملے كى تقدير ،يوں بنتى ہے:''و ما تنقم منا لشيء إلا لايماننا '' يعني: اے فرعون ہمارى سزا پر تمھيں بھڑ كانے والى واحد چيز ،ہمارا ايمان ہے نہ يہ كہ تم ہميں سازشى و غيرہ سمجھتے ہو، بالفاظ ديگر تم جانتے ہو كہ تمھارے لگائے گئے الزامات كى كوئي حقيقت نہيں _
۳_ حضرت موسىعليهالسلام كے گرويدہ جادوگر، آيات الہى پر محكم