2%

آیت ۱۲۷

( وَقَالَ الْمَلأُ مِن قَوْمِ فِرْعَونَ أَتَذَرُ مُوسَى وَقَوْمَهُ لِيُفْسِدُواْ فِي الأَرْضِ وَيَذَرَكَ وَآلِهَتَكَ قَالَ سَنُقَتِّلُ أَبْنَاءهُمْ وَنَسْتَحْيِـي نِسَاءهُمْ وَإِنَّا فَوْقَهُمْ قَاهِرُونَ )

اور فرعون كى قوم كے ايك گروہ نے كہا كہ كيا تو موسى اور ان كى قوم كو يوں ہى چوڑ دے گا كہ يہ زمين ميں فساد برپا كريں اور تجھے اور تيرے خداؤں كو چھوڑ ديں _ اس نے كہا كہ ميں عنقريب ان كے لڑكوں كو قتل كرڈالوں گا اور ان كى عورتوں كو زندہ ركھوں گا _ ميں ان پرقوت اور غلبہ ركھتا ہوں (۱۲۷)

۱_ حضرت موسىعليه‌السلام اور ان كى قوم كى سركوبى كے سلسلہ ميں فرعون كو اكسانے كيلئے قوم فرعون كے سردارمسلسل كوششيں كرتے رہے_و قال الملاء من قوم فرعون ا تذر موسى و قومه

۲_ حضرت موسىعليه‌السلام اور ان كى قوم كيلئے سزا معين نہ كرنے كى وجہ سے فرعون كا، اپنے درباريوں كى طرف سے تنقيد كا نشانہ بننا_و قال الملا ء من قوم فرعون ا تذر موسى و قومه

اس لحاظ سے كہ جادوگروں كو سولى دينے كى دھمكى دى گئي، ليكن موسىعليه‌السلام اور ان كى قوم كو سزا دينے كي

بات نہيں كى گئي اس سے فرعون كے درباريوں نے گويا يوں استنباط كيا كہ فرعون ،موسىعليه‌السلام اور ان كى قوم كو سزا دينے كا ارادہ نہيں ركھتا لہذا انہوں نے اعتراض كيا اور كہا كہ آيا تم موسىعليه‌السلام اور اس كى قوم كو يوں ہى چھوڑ دوگے اور سزا نہيں دوگے_

۳_ فرعون كے درباري، فرعونى نظام كے خاتمے اور موسىعليه‌السلام اور ان كى قوم كے بر سر اقتدار آنے سے بہت خوفزدہ تھے_

ا تذر موسى و قومه ليفسدوا فى الا رض و يذرك و ء الهتك

۴_ بنى اسرائی ل، فرعون كا مقابلہ كرنے كے سلسلہ ميں حضرت موسىعليه‌السلام كے پيرو، اور ان كے ہمراہ تھے_ا تذر موسى و قومه

۵_ فرعونى نظام كے خلاف حضرت موسىعليه‌السلام اور ان كى قوم كے شورش بر پا كرنے كے بارے ميں درباريوں كا فرعون كو انتباہ_ا تذر موسى و قومه ليفسدوا فى الا رض