آیت ۱۰
( وَمَا جَعَلَهُ اللّهُ إِلاَّ بُشْرَى وَلِتَطْمَئِنَّ بِهِ قُلُوبُكُمْ وَمَا النَّصْرُ إِلاَّ مِنْ عِندِ اللّهِ إِنَّ اللّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ )
اور اسے ہم نے صرف ايك بشارت قرار ديتا كہ تمھارے دل مطمئن ہوجائیں اور مدد تو صرف اللہ ہى كى طرف سے ہے _ اللہ ہى صاحب عزّت اور صاحب حكمت ہے (۱۰)
۱_ جنگ بدر ميں ملاءكہ كا كردار فقط مؤمنين كو فتح و كاميابى كى بشارت دينا اور اطمينان دلانا تھا نہ كہ مشركين كے قتل كيلئے عملى اقدام كرنا_و ما جعله الله الا بشرى و لتطمئن به قلوبكم
''جعلہ'' اور ''بہ'' كى ضمير ''امداد'' كى طرف پلٹتى ہے كہ جو ''أنّى ممدكم'' سے ماخوذ ہے اور كلمہ ''بشرى '' ''جعل'' كيلئے ''مفعول لہ'' ہے_
۲_ فتح و كاميابى كى بشارت سے پہلے مجاہدين بدر كے دل، اضطراب اور پريشانى سے پُر تھے_لتطمئن به قلوبكم
كلمہ اطمينان كا معني، اضطراب اور پريشانى كے بعد، قلبى آرام و سكون ہے (مفردات راغب)
۳_ فتح اور كامرانى حاصل كرنے ميں ، مجاہدين كے حوصلوں كو بلند كرنا اور انھيں تقويت پہچانا گہرى تاثير ركھتاہے_
بألف من الملئكة ...و ما جعله الله إلا بشرى و لتطمئن به قلوبكم
۴_ ہر قسم كى امداد اور كاميابى و فتح كا سرچشمہ ،خداوند ہے نہ كہ ملاءكہ اور دوسرے علل و اسباب_
ما جعله الله إلا بشري ...و ما النصر إلا من عند الله
۵_ فقط خداوند كى ذات اس قابل ہے كہ جس سے دشمنان دين كے مقابلے ميں فتح و كاميابى اور امداد