2%

مبارزہ ۳ ;فساد پيدا ہونے كے اسباب ۵

گناہ:اجتماعى گناہ كے آثار ۱، ۲، ۴; انفرادى گناہ كے آثار ،۱; گناہ سے اجتناب ۴; گناہ سے اجتناب كا زمينہ ۶ ;مراتب گناہ

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے اوامر ۵; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى نافرمانى كرنا ۵

معاشرہ:دينى معاشرہ ۲، ۳، ۴، دينى معاشرے كى ابتلاء ،۵

مؤمنين:مؤمنين كى ذمہ داري

آیت ۲۶

( وَاذْكُرُواْ إِذْ أَنتُمْ قَلِيلٌ مُّسْتَضْعَفُونَ فِي الأَرْضِ تَخَافُونَ أَن يَتَخَطَّفَكُمُ النَّاسُ فَآوَاكُمْ وَأَيَّدَكُم بِنَصْرِهِ وَرَزَقَكُم مِّنَ الطَّيِّبَاتِ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ )

مسلمانو اس وقت كو ياد كرو جب تم مكہ ميں قليل تعداد ميں اور كمزور تھے _ تم ہر آن ڈرتے تھے كہ لوگ تمھيں اچك لے جائیں گے كہ خدا نے تمھيں پناہ دى اور اپنى مدد سے تمھارى تائی د كى _ تمھيں پاكيزہ روزى عطا كى تا كہ تم اس كا شر يہ ادا كرو(۲۶)

۱_ مسلمان مدينہ كى جانب ہجرت كرنے سے پہلے، عسكرى قوت كى كمى اور افرادى قلت كى وجہ سے ناتوان حالت ميں دشمنوں كے تسلط ميں تھے_و اذكروا إذ أنتم قليل مستضعفون فى الارض

كلمہ ''قليل'' كو ''قليلون'' كى جگہ بطور مفرد لانا، اہل ايمان كى قوت ميں كمى اور افراد كى قلت پر ايك قسم كى تاكيد ہے، يہ بھى قابل ذكر ہے كہ مفسرين نے مذكورہ آيت كو مكہ ميں مسلمانوں كى حالت اور موقعيت اور مدينہ كى طرف ان كى مہاجرت كے بارے ميں ايك مؤازنہ قرار ديا ہے_

۲_ مسلمان، مدينہ كى طرف ہجرت سے پہلے ہميشہ دشمنوں كے ہاتھوں گرفتار ہونے اور ان كے ذريعہ ہلاك ہونے سے ہراساں رہتے تھے_تخافون أن يتخطفكم الناس

''تخطف'' كا مطلب سرعت كے ساتھ پكڑنا ہے، اور آيت ميں ہوسكتاہے نابودى اور غلبے كے بارے ميں كنايہ ہو، فعل مضارع ''تخافون'' اس حالت كے استمرار كو بيان كررہاہے_

۳_ كفار قريش كا ظلم و ستم اور زور ازورى جيسى نفسيات كا