خسارہ اٹھانے والے لوگ: ۴،۸
دين:دين كے خلاف مبارزہ ۲
قيامت:قيامت كى صفات ۳
كفار:حق مخالفتكفار۷;كفار اور دين ۲; كفار كا جہنم ميں جانا۱;كفار كا خسارہ ۷; كفار كى پليدي۲
مؤمنين:مؤمنين كى پاكى ۲; مؤمنين كے فضائل ۲
آیت ۳۸
( قُل لِلَّذِينَ كَفَرُواْ إِن يَنتَهُواْ يُغَفَرْ لَهُم مَّا قَدْ سَلَفَ وَإِنْ يَعُودُواْ فَقَدْ مَضَتْ سُنَّةُ الأَوَّلِينِ )
پيغمبر آپ كافروں سے كہہ ديجئے كہ اگر يہ لوگ اپنے كفر سے باز آجائیں تو ان كے گذشتہ گناہ معاف كرديئے جائیں گے ليكن اگر پھر پلٹ گئے تو گذشتہ لوگوں كا طريقہ بھى گذر چكا ہے(۳۸)
۱_خداوند نے زمانہ بعثت كے حق مخالف كفار كو اسلام اور مسلمانوں كے خلاف مبارزہ ترك كرنے كى دعوت دي_
قل للذين كفروا إن ينتهوا يغفر لهم
''انتھاء'' كا معنى نہى كو قبول كرنا ہے، يعنى كسى امر سے نہى كى گئي ہو تو اسے انجام نہ دينا، بنابراين ''ينتھوا'' كا متعلق مسلمانوں كے خلاف كفار كى شرارتيں ہيں لہذا جملہ ''إن ينتھوا'' دلالت كررہاہے كہ خداوند نے كفار كو مسلمانوں كے خلاف جنگ و جدال سے نہى فرمائی ہے_
۲_ عصر بعثت كے حق مخالف كفار كو بتايا گيا كہ اگر وہ اسلام كے خلاف دشمنى چھوڑ ديں گے تو ان كى گذشتہ خطاؤں سے چشم پوشى كى جائیے گي_قل للذين كفروا إن ينتهوا يغفر لهم ما قد سلف
''إن ينتھوا'' كے متعلق كے بارے ميں دو نظريئے پيش كيئے گئے ہيں ايك نظريہ يہ ہے كہ (اس كا متعلق) كفر ہے اوردوسرا نظريہ يہ ہے كہ (اس كا متعلق ) وہ اعمال ہيں كہ جن كا ذكر آيت نمبر ۳۶ ميں كيا گيا ہے يعنى اسلام كے خلاف سرمايہ