2%

كھلم كھلا گمراہى ميں پڑے ہوئے تھے_قال الملأء من قومه إنَّا لنرى ك فى ضلل مبين

۳_ خدا كى وحدانيت پر ايمان، اسكى عبادت كا واجب ہونا اور معاد پر اعتقاد ، قوم نوحعليه‌السلام كے سرداروں كى نظر ميں باطل اور بے ہودہ خيالات تھے_قال الملأ من قومه إنَّا لنرى ك فى ضلل مبين

عبادت:خدا كى عبادت ۳

عقيدہ:باطل عقيدہ ۳

قوم نوحعليه‌السلام :قوم نوحعليه‌السلام كے سردار اور نوحعليه‌السلام ۱، ۲;قوم نوحعليه‌السلام كے سرداروں كى نظر ۲، ۳

نوحعليه‌السلام :نوحعليه‌السلام پر تہمت لگانا ۲نوحعليه‌السلام كا قصہ ۲، ۱نوحعليه‌السلام كے ساتھ مبارزہ ۱

آیت ۶۱

( قَالَ يَا قَوْمِ لَيْسَ بِي ضَلاَلَةٌ وَلَكِنِّي رَسُولٌ مِّن رَّبِّ الْعَالَمِينَ )

نوح نے كہا كہ اے قوم مجھ ميں گمراہى نہيں ہے بلكہ ميں رب العالمين كى طرف سے بھيجا ہوا نمائندہ ہوں (۶۱)

۱_ حضرت نوحعليه‌السلام نے اپنى قوم كو ايك ہمدردانہ جواب ديتے ہوئے اپنے آپ كو ہر طرح كى گمراہى سے مبّرا قرار ديا_

قال ياقوم ليس بى ضللة

لوگوں كو كلمہ ''يا قوم'' (اے ميرى قوم) كے ذريعے مخاطب قرار دينا حضرت نوحعليه‌السلام كا اپنى قوم سے اظہار مہربانى پر دلالت كرتاہے، كلمہ ''ضللة'' كے نفى كے بعد بطور نكرہ واقع ہونے ميں عموم پر دلالت پائی جاتى ہے''ليس بى ضللة '' يعنى مجھ ميں ذرہ برابر گمراہى نہيں پائی جاتي_

۲_ حضرت نوح، خدا كى جانب سے ايك رسول تھے_و لكنى رسول من رب العلمين

۳_ حضرت نوحعليه‌السلام نے اپنى باتوں كا خدا كى طرف سے ہونے كے اعلان كے ساتھ ساتھ اپنے آپ كو ہر طرح كى گمراہى سے پاك قرار ديا_ليس بى ضللة و لكنى رسول من ربّ العلمين

۴_ حضرت نوحعليه‌السلام اور خدا كے باقى سب رسول صاحب عصمت اور ہر طرح كى گمراہى سے مبّرا ہيں _