آیت ۷۶
( قَالَ الَّذِينَ اسْتَكْبَرُواْ إِنَّا بِالَّذِيَ آمَنتُمْ بِهِ كَافِرُونَ )
تو بڑے لوگوں نے جواب ديا كہ ہم تو ان باتوں كے منكر ہيں جن پر تم ايمان لانے والے ہو(۷۶)
۱_ قوم ثمود كے كافر مستكبرين كا مؤمن مستضعفين كے ساتھ مجادلہ_
استضعفوا لمن ...مؤمنون_ قال الذين استكبروا إنا بالذى ء امنتم به كفرون
۲_ قوم ثمود كے مستكبرين نے مستضعفين كے جواب ميں رسالت صالحعليهالسلام كے بارے ميں اپنى مخالفت اور كفر كا اظہار كيا_قال الذين استكبروا إنا بالذى ء امنتم به كفرون
۳_ تكبّر، انبياءعليهالسلام اور ان كى رسالت كے انكار كا باعث بنتا ہے_قال الذين استكبروا إنا بالذى ء امنتم به كفرون
ضمير كى بجائیے اسم ظاہر (الذين) لانا اور ''قالوا إنا ...'' نہ كہنا اور پھر اس اسم ظاہر كى ''استكبروا'' كے ذريعے توصيف كرنا، كافروں كے انكار كا سبب بيان كرتاہے_
۴_ قوم ثمود كے مستضعفين كا ايمان اس قوم كے سرداروں كے كفر و استكبار كيلئے ايك بہانہ تھا_
قال الذين استكبروا انا بالذى ء امنتم به كفرون
مستضعفين كے ساتھ كافروں كے مجادلے كا تقاضا يہ تھا كہ كافر مؤمنين كے جواب ميں كہيں''إنا به كفرون'' يا''إنّا بما ارسل به كفرون'' ليكن انہوں نے جواب ميں يہ كہا كہ جس چيز پر تم ايمان لائے ہو ہم اس كا انكار كرتے ہيں ، يہ تعبير يہ ظاہر كرتى ہے كہ حق كے مقابلہ ميں ان كے استكبار كا سبب مستضعفين كا ايمان تھا چنانچہ ''كفرون'' پر''بالذي'' كى تقديم كہ جو حصر كا افادہ كرتى ہے، بھى اسى مطلب كى تائی د ہے_
استكبار:استكبار كے نتائج ۳
صالحعليهالسلام :