صالحعليهالسلام پر ايمان لانے والے ۱;صالحعليهالسلام كا قصّہ ۲;صالح كى مخالفت ۲
قوم ثمود:قوم ثمود كى تاريخ ۱، ۲، ۴;قوم ثمود كے بڑے لوگ ۴;قوم ثمود كے كافروں كا بہانہ ۴;قوم ثمود كے كافروں كا مجادلہ۱ ;قوم ثمود كے مستضعفين ۱;قوم
ثمود كے مستكبرين ۱، ۴قوم ثمود كے مستضعفين كا ايمان ۴;قوم ثمود كے مستكبرين كا كفر ۲;قوم ثمود كے مؤمنين۱
كفر:انبياء كے بارے ميں كفر ۳;كفر كے اسباب ۳; نبوت صالحعليهالسلام كے بارے ميں كفر ۲
آیت ۷۷
( فَعَقَرُواْ النَّاقَةَ وَعَتَوْاْ عَنْ أَمْرِ رَبِّهِمْ وَقَالُواْ يَا صَالِحُ ائْتِنَا بِمَا تَعِدُنَا إِن كُنتَ مِنَ الْمُرْسَلِينَ )
پھر يہ كہہ كر ناقہ كے پاؤں كاٹ ديئے اور حكم خدا سے سرتابى كى اور كہا كہ صالح اگر تم خدا كے رسول ہو تو جس عذاب كى دھمكى دے رہے تھے اسے لے آؤ(۷۷)
۱_ قوم ثمود كے كافروں نے ناقہ صالحعليهالسلام كے پاؤں كاٹ كر اسے ہلاك كرديا_فعقروا الناقة و عتوا عن أمر ربهم
''عَقر'' مجروح كرنا كے معنى ميں استعمال ہوتاہے جب كہا جائیے (عقر الفرس والبعير) يعنى اس كے پاؤں كاٹ ديئے (لسان العرب)، اور مجمع البيان ميں يہ آياہے كہ ''عقر'' يعنى ايسا زخم كہ جو ہلاكت كا باعث بنے_
۲_ قوم ثمود كے كافروں نے ناقہ صالحعليهالسلام كے پاؤں كاٹ كر فرمان خدا كى مخالفت كى اور يوں ظالم ٹھہرے_
فعقروا الناقة و عتوا عن أمر ربهم
''أمر ربھم'' سے مراد وہى ہے كہ جس كا ذكر آيت ۷۳ ميں گزر چكاہے يعني: ناقہ كو نقصان نہ پہچانا اور اسے چرنے چگنے كيلئے آزاد چھوڑ دينا_
۳_ خداوند متعال كے فرامين اس كى ربوبيت كے ساتھ مربوط ہيں اور يہ انسان كے رشد اور تكامل كيلئے ہوتے ہيں _
عن أمر ربهم
۴_ قوم ثمود كے كافروں نے ناقہ صالح كو ہلاك كرنے