75%

انتظار حکومت

1209۔ اسماعیل الجعفی ! ایک شخص امام باقر (ع) کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس کے پاس ایک صحیفہ تھا جس کے بارے میں آپ نے فرمایا کہ یہ مخاصم کا صحیفہ ہے جس میں اس دین کے بارے میں سوال کیا گیا ہے جس میں عمل قبول ہوجاتاہے اس نے کہا خدا آپ پر رحمت نازل کرے میں بھی یہی چاہتا تھا؟

فرمایالا اله الا الله وحده لاشریک له و ان محمداً عبده و رسوله کی شہادت اور تمام احکام الہیہ اور ہم اہلبیت(ع) کی ولایت کا اقرار اور ہمارے دشمنوں سے برائت اور ہمارے احکام کے آگے سر تسلیم خم کردینا اور احتیاط و تواضع اور ہمارے قائم کا انتظار یہی وہ دین ہے جس کے ذریعہ سے اعمال قبول ہوتے ہیں اور یہ انتظار اس لئے ضروری ہے کہ ہماری بھی ایک حکومت ہے اور پروردگار جب چاہے گا اسے منظر عام پر لے آئے گا۔( کافی 2 ص 22 / 13 ، امالی طوسی (ر) 179 / 299)۔

1210۔ امام علی (ع)! ہمارے امر کا انتظار کرنے والا ایسا ہی ہے جیسے کوئی راہ خدا میں اپنے خون میں لوٹ رہاہو۔( خصال 625 / 10 ، کمال الدین 645 / 6 روایت محمد بن مسلم عن الصادق (ع) ، تحف العقول ص 115)۔

1211۔ زید بن صوحان نے امیرالمومنین (ع) سے دریافت کیا کہ سب سے زیادہ محبوب پروردگار کونسا عمل ہے؟ فرمایا انتظار کشائش حال۔ ( الفقیہ 4 / 383 / 5833 روایت عبداللہ بن بکر المرادی)۔

1212۔ اما م باقر (ع)! تم میں جو شخص اس امر کی معرفت رکھتاہے اور اس کا انتظار کررہاہے اور اس میں خیر سمجھتاہے وہ ایسا ہی ہے کہ جیسے راہ خدا میں قائم آل محمد کے ساتھ تلوار لے کر جہاد کررہاہو۔(مجمع البیان 9 ص 359 روایت حارث بن المغیرہ ، تاویل الآیات الظاہرہ ص 640)۔