1240 ۔ امام صادق (ع) !اپنے نوجوانوں کے بارے میں غالیوں سے ہوشیار رہنا یہ انھیں برباد نہ کرنے پائیں کہ غالی بدترین خلق خدا ہیں، جو خدا کی عظمت کو گھٹاتے ہیں اور بندوں کو خدا بناتے ہیں، خدا کی قسم ، غالی یہود ونصاریٰ اور مجوس و مشرکین سے بھی بدتر ہیں ۔( امالی طوسی (ر) 650/ 1349 روایت فضل بن یسار)۔
1241۔ امام رضا (ع)! ہم آل محمد و ہ نقطہ اعتدال ہیں جسے غالی پانہیں سکتاہے اور پیچھے رہنے والا اس سے آگے جا نہیں سکتاہے۔( کافی 1 ص 101 / 3 روایت ابراہیم بن محمد النخزار و محمد بن الحسین )۔
1242۔ امام علی (ع)! خدایا میں غالیوں سے بری اوربیزار ہوں جس طرح کہ عیسیٰ (ع) بن مریم نصاریٰ سے بیزار تھے۔
خدایا انھیں بے سہارا کردے اور ان میں سے کسی ایک کی بھی مدد نہ کرنا (امالی طوسی (ر) 650 / 1350 روایت اصبغ بن نباتہ، مناقب ابن شہر آشوب ! ص 263)۔
1243۔ امام علی (ع)۔ خبردار ہمارے بارے میں بندگی کی حد سے تجاوز نہ کرنا، اس کے بعد ہمارے بارے میں جو چاہو کہہ سکتے ہو کہ تم ہماری حد تک نہیں پہنچ سکتے ہو اور ہوشیار رہو کہ ہمارے بارے میں اس طرح غلو نہ کرنا جس طرح نصاریٰ نے غلو کیا کہ میں غلو کرنے والوں سے بری اور بیزار ہوں۔(احتجاج 2 ص 453 / 314 ، تفسیر عسکری 50 / 24)۔