1286۔ابوحمزہ ! سعد بن عبدالملک جو عبدالعزیز بن مروان کی اولاد میں تھے اور امام باقر (ع) ! انھیں سعد الخیر کے نام سے یاد کرتے تھے، ایک دن امام باقر (ع) کی خدمت میں حاضر ہوئے اورعورتوں کی طرح گریہ کرنا شروع کردیا۔
حضرت نے فرمایا کہ سعد ! اس رونے کا سبب کیا ہے؟
عرض کی ۔ کس طرح نہ روؤں جبکہ میرا شمار قرآن مجید میں شجرہ ملعونہ میں کیا گیا ہے۔
فرمایا کہ تم اس میں سے نہیں ہو، تم اموی ہو لیکن ہم اہلبیت (ع) میں ہو۔
کیا تم نے قرآن مجید میں جناب ابراہیم (ع) کا یہ قول نہیں سناہے۔
” جو میرا اتباع کرے گا وہ مجھ سے ہوگا“ (اختصاص ص 85)۔
1287 ۔رسول اکرم نے حضرت علی (ع) سے فرمایا کہ سلمان (ر) ہم اہلبیت (ع) سے ہیں اور مخلص ہیں لہذا انھیں اپنے لئے اختیار کرلو۔( مسند ابویعلی ٰ 6 ص 177 / 6739 روایت سعد الاسکاف عن الباقر (ع) ، الفردوس 2 ص 337/ 3532)۔
1288۔ ابن شہر آشوب ! لوگ خندق کھود رہے تھے اور گنگنارہے تھے، صرف سلمان (ر) اپنی دھن میں لگے ہوئے تھے اور زبان سے معذور تھے کہ رسول اکرم نے دعا فرمائی ۔
خدایا سلمان (ر) کی زبان کی گروہ کھول دے چاہے دو شعر ہی کیوں نہ ہوں چنانچہ سلمان (ر) نے یہ اشعار شروع کردیے۔
میرے پاس زبان عربی نہیں ہے کہ میں شعر کہوں، میں تو پروردگار جو پسندیدہ اور تمام فخر کا حامل ہے۔