20%

ناک ہوا اور حکم دیا کہ اس واقعہ کی تحقیق کی جائے اور مجرم کو پکڑا جائے حکومت کے عملے نے تحقیق و تفتیش کی او رخبر دی کہ ایک نوجوان جس کا نام ابراہیم ہے ایک زمانے سے بتوں کی بے حرمتی کی جسارت کرتا رہا ہے ممکن ہے کہ یہ بھی اسی نے کیا ہوا اور وہی مجرم او رگناہ گار ہو نمرود نے حکم دیا کہ اسے پکڑا جائے جناب ابراہیم علیہ السلام پکڑ کر نمرود کی عدالت میں لائے گئے

حضرت ابراہیم (ع) نمرود کی عدالت میں

عدالت لگائی گئی حج اور دوسرے ارکان اپنی اپنی جگہ پر بیٹھے اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کو عدالت میں لایا گیا_ جج اٹھا اور کہا کہ ہم سب کو معلوم ہے کہ تہوار کے دن بڑے بت خانہ کے بت توڑ دیئےئے ہیں اس وقت حضرت ابراہیم علیہ السلام کی طرف متوجہ ہوکر کہا اے ابراہیم (ع) تمہیں اس واقعہ کے متعلق کیا علم ہے حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ایک گہری نگاہ اس کی طرف کی او رکہا کہ یہ سوال مجھ سے کیوں کر رہے ہو_ جج نے کہا کہ میں یہ کس سے پوچھوں ابراہیم علیہ السلام نے بڑے ٹھنڈے انداز میں فرمایا کہ بتوں سے پوچھو؟ جج نے تعجب سے کہا کہ بتوں سے پوچھوں؟ ٹوٹے ہوئے بت تو جواب نہیں دیتے؟ ابراہیم علیہ السلام نے جج کی بات کو سنا اور تھوڑی دیر کے بعد کہا کہ دیکھو کہ بتوں کو کس چیز سے توڑا گیا ہے