20%

( ۴) زوجہ حضرت ابراہیم

حضرت ابراہیم خلیل اللہ عظیم شخصیت کے مالک ہیں انہیں جد ّالانبیاء سے تعبیر کیا گیا ہے اورتمام ادیان ان کی عظمت پر متفق ہیں حضرت ابراہیم کی قوم بت پرست تھی دلائل و براہین کے ساتھ انہیں سمجھایا پھر ان کے بتوں کو توڑا توبت شکن کہلائے ان کو آگ میں ڈالا گیا تو وہ گلزار بن گئی خواب کی بنا پربیٹے کو ذبح کرنا چاہا تو اس کا فدیہ ذبح عظیم فدیہ کہلایا ابراہیم خانہ کعبہ کی تعمیرکی اور مکہ کی سر زمین کو آباد کیا ہمارا دین ،دین ابراہیم سے موسوم ہوا ان کی بت شکنی کے متعلق ارشاد رب العزت ہو رہا ہے :

( وَتَالله لَأَکِیْدَنَّ أَصْنَامَکُمْ بَعْدَ أَنْ تُوَلُّوْا مُدْبِرِینَ فَجَعَلَهُمْ جُذَاذًا إِلاَّ کَبِیْرًا لَّهُمْ لَعَلَّهُمْ إِلَیْهِ یَرْجِعُوْنَ قَالُوْا أَنْتَ فَعَلْتَ هَذَا بِآلِهَتِنَا یَاإِبْرَاهِیْمُ قَالَ بَلْ فَعَلَه کَبِیْرُهُمْ هَذَا فَاسْأَلُوْهُمْ إِنْ کَانُوْا یَنْطِقُوْنَ فَرَجَعُوْا إِلٰی أَنْفُسِهِمْ فَقَالُوْا إِنَّکُمْ أَنْتُمُ الظَّالِمُوُنَ ثُمَّ نُکِسُوْا عَلٰی رُئُوْسِهِمْ لَقَدْ عَلِمْتَ مَا هٰؤُلَاءِ یَنْطِقُوْنَ )

"اور اللہ کی قسم جب تم پیٹھ پھیر کر چلے جاؤ گے تو میں تمہارے ان بتوں کی خبر لینے کی ضرور تدبیرسوچوں گا چنانچہ حضرت ابراہیم نے ان بتوں کو ریزہ ریزہ کر دیا سوائے ان کے بڑے (بت ) کے تاکہ وہ اس کی طرف رجوع کریں (انبیاء ۵۷ ں ۵۸)

کہا اے ابراہیم !کیاہمارے ان بتوں کا یہ حال تم نے کیا ہے؟ ابراہیم نے کہا بلکہ ان کے اس بڑے (بت) نے ایسا کیا ہے تم ان سے پوچھ لو اگر یہ بولتے ہیں ( یہ سن کر) وہ ضمیر کی طرف پلٹے او ر دل ہی دل میں کہنے لگے حقیقتاً تم خود ہی ظالم ہو پھر انہوں نے اپنے سروں کو جھکا دیا اور (ابراہیم سے) کہا تم جانتے ہو کہ یہ نہیں بولتے (انبیاء ۶۲ تا ۶۵) نمردو کے حکم سے اتنیآگ روشن کی گئی کہ اس کے اوپر سے پرندہ نہیں گزر سکتا تھاپھر ابراہیم کو گوپھن میں رکھ کرآگ میں ڈال دیاگیا