20%

حضرت موسیٰ کے واقعہ کا عجیب منظر ہے ایک طرف ماں کی مامتا پھر بہن کی جفا کشی اوربھائی کے صندوق کے ساتھ چل کر اپنی محبت کا ثبوت آسیہ کا اخلاص اور نور کی چمک سے ا س کے دل کی روشنی پھر مصیبت میں مبتلا حضرت موسیٰ کوان کی نیکی بے چاروں کی مدد سے اب شفیق و مہربا ں بزرگ سے ملاقات جس نے ان کے کام سے خوش ہوکر داماد بنا لیا جہاں حضرت موسیٰ جیسے بیٹے اور دامادکی طرح آٹھ دس سال سکون سے رہے قدم قدم عورت وسیلہ سکون و راحت حضرت موسیٰ بن رہی ہے کیا کہنا عظمتِ عورت کا

( ۱۱) ملکہ سبا

حضرت سلیمان کی حکومت عظیم تھی چرند پرند حیوانات جن وغیرہ انکے تابع ، جب سفر کر تے ہوا کے دوش پر سوار سائیباں کے طور پر پرندے بالا سر ہوتے تاکہ دھوپ سے بچ جائیں ،جگہ خالی دیکھی معلوم ہوا کہ ہد ہد نہیں ہے ناراضگی کا اظہار کیا ہد ہد نے حاضری کے بعد ملکہ سبا کی حکومت کا تذکرہ کیا ارشا د رب العزت :

( إِنِّیْ وَجَدْتُّ امْرَأَةً تَمْلِکُهُمْ وَأُوْتِیَتْ مِنْ کُلِّ شَیْءٍ وَّلَهَا عَرْشٌ عَظِیمٌ وَجَدْتُّهَا وَقَوْمَهَا یَسْجُدُوْنَ لِلشَّمْسِ مِنْ دُوْنِ الله )

" میں نے ایک عورت دیکھی جو ان پر حکمران ہے اسکے پاس ہر قسم کی نعمت موجود ہے اور اسکاایک عظیم الشان تخت ہے میں نے دیکھا کہ وہ اور اسکی قوم اللہ کو چھوڑ کر سورج کو سجدہ کرتے ہیں " (نمل: ۲۲ تا ۲۳)

حضرت سلیمان نے خط دیا کہ وہاں ڈال آئے

خط کا مضمو ن

( إِنَّه مِنْ سُلَیْمَانَ وَإِنَّه بِاِسْمِ الله الرَّحْمَانِ الرَّحِیْمِ أَلاَّ تَعْلُوْا عَلَیَّ وَأْتُوْنِیْ مُسْلِمِیْنَ )

(ملکہ نے کہا دربار لگاؤ میری طر ف ایک محترم خط آیا ہے یہ سلیمان کی جانب سے ہے اور وہ یہ ہے) خدا کے رحمان و رحیم کے نا م سے شروع تم میرے مقابلہ میں بڑائی مت کرو اور فرماں بردار ہو کر میرے پاس چلے آؤ (نمل: ۳۰ تا ۳۱)