40%

عورت کے احکام

حیض فطرت کے مطابق ہر عورت کے لیے مخصوص ایام ہوتے ہیں جن میں وہ خون دیکھتی ہے خون کی تین صورتیں ہیں حیض استحاضہ نفاس حیض سرخ رنگ سیاہی مائل تیزی جلن اور حرارت رکھتا ہے جس کی مد ت کم از کم تین دن اور زیادہ سے زیادہ دس دن ہے(حسب العادت عموماً ۶۷ دن ہوتا ہے جوعورت کے مزاج پر موقوف ہے استحاضہ عام پور زرد رنگ پتلاٹھنڈا اور دباؤ جلن سوزش کے بغیر باہر آتاہے اس کی مقدار و مدت معین نہیں ہے نفاس وقت زچگی خون کا آنا، یہ ایک منٹ کے لیے بھی ہو سکتاہے اس کی زیادہ سے زیادہ مدت دس دن اور عام طور پر حیض کی عادت کے مطابق ہوتا ہے ارشاد رب العزت ہے:

( وَیَسْأَلُوْنَکَ عَنِ الْمَحِیْضِ قُلْ هُوَ أَذًی فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِی الْمَحِیْضِ وَلَا تَقْرَبُوْهُنَّ حَتّٰی یَطْهُرْنَ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوْهُنَّ مِنْ حَیْثُ أَمَرَکُمُ الله إِنَّ الله یُحِبُّ التَّوَّابِینَ وَیُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِیْنَ )

"وہ آپ سے حیض کے بارے میں پوچھتے ہیں کہہ دیجے یہ ایک گندگی ہے پس حیض کے دنوں میں عورتوں سے کنارہ کش رہو اور وہ جب تک پاک نہ جائیں ان کے قریب نہ جاؤ پس جب وہ پاک ہوجائیں تو ان کے پاس اس طریقہ سے جاؤ کہ جس طرح تمہیں اللہ نے حکم دیاہے بے شک اللہ توبہ کرنے والوں ہے اور پاک صاف رہنے والوں کو دوست رکھتاہے "( سورہ بقرہ : ۲۲۲)

ارشاد رب العزت ہے:

( نِسَاؤُکُمْ حَرْثٌ لَّکُمْ فَأْتُوْا حَرْثَکُمْ أَنّٰی شِئْتُمْ وَقَدِّمُوا لِأَنفُسِکُمْ وَاتَّقُوا الله وَاعْلَمُوْا أَنَّکُمْ مُلَا قُوهُ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِیْنَ )

"تمہاری عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں پس اپنی کھیتی میں جس طرح چاہو جاونیز اپنے لئے نیک اعمال کو اگے بھیجو اور اللہ کے عذا ب سے بچو اور یاد رکھو تمہیں ایک دن اسکی بارگاہ میں جانا ہے اور اے رسول ایمانداروں کو(نجات کی) بشارت سنا دو " (سورہ بقرہ ۲۲۳)