25%

چوتھا مطلب

تحریف کے قائل ہونے کے لئے خبر واحد کافی نہیں    ہے

یعنی جس طرح قرآنی آیات کے اثبات کے لئے قطعی اور علمی دلیل کی ضرورت ہے اور صرف خبر واحد کے ذریعہ کسی آیت قرآنی کو ثابت نہیں  کر سکتے اسی طرح جو لوگ تحریف کے قائل ہیں    انہیں  چاہیے کہ تحریف کے اثبات پر بھی قطعی دلیل اور علمی برہان پیش کریں  یا دوسرے لفظوں  میں  یوں  کہا جائے کہ جب ہم خبر واحد اوراس جیسی دوسری ادلّہ ظنّیہ (یعنی وہ دلائل جو یقینی اور قطعی نہیں    ہیں    ) کو اعتقادی مسائل ثابت کرنے میں کافی نہیں    سمجھتے ہیں    تو قرآن سے متعلق مسائل کو بھی خبر واحد سے ثابت نہیں  کر سکتے ۔کیونکہ قرآن ہمارے مدارک میں سے اہم ترین مدرک ہے ،اس کے کسی مسئلہ کی نفی یا اثبات کو خبر واحد کے ذریعہ ثابت کرنا بہت بڑی غلطی ہے۔

لہٰذا مرحوم شیخ طوسی نے اپنی گرانبہا تفسیر ''تبیان '' کے مقدمہ اور تمہید میں فرمایا ہے کہ جتنی روایتیں  تحریف پر دلالت کرتی ہیں    وہ سب خبر واحد ہیں    اور کیونکہ خبر واحد سے یقین اور علم حاصل نہیں    ہوتا لہٰذا مسئلہ تحریف میں بھی ایسی روایتیں  کفایت نہیں  کرتی ہیں  ۔ مرحوم شیخ طوسی کے کہنے کا مقصد یہ ہے کہ مسئلہ تحریف ان مسائل میں  سے ہے کہ جس کے اثبات اور نفی کے لئے یقین اور علم ضروری ہے صرف کسی حدیث یا روایت کا پایا جانا کافی نہیں    ہے ۔