25%

پانچواں مطلب

قرآن میں  تحریف نہ ہونے پر علماء شیعہ کا نظریہ

امامیہ مذہب کے عظیم علماء اور محققین اس بات کے معتقد ہیں  کہ قرآن مجید میں  کوئی تحریف نہیں  ہوئی ہے ۔یعنی اس طرح کا عقیدہ رکھتے ہیں    کہ جو قرآن کریم آج ہمارے پاس موجود ہے یہ وہی قرآن ہے جسے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے قلب مطہر پر اتارا گیا تھا جس میں کسی قسم کی کمی بیشی واقع نہیں    ہوئی ہے ۔یہاں ہم علمائے امامیہ میں سے ان حضرات کے نظریے جو مذہب تشیع کے ستون سمجھے جاتے ہیں  اختصار کے ساتھ بیان کرتے ہیں  کیونکہ انہیں    حضرات کی کتابوں کو مذہب تشیع کے اعتقادی اور علمی مسائل کا مدار شمار کیا جاتا ہے لیکن ان حضرات کے نظریے کو ذکر کرنے سے پہلے دو مطالب کی طرف قارئین کی توجہ کو مبذول کرنا ضروری سمجھتا ہوں  ۔

الف:علوم قرآن سے متعلق لکھی گئی کچھ کتابوں  میں قرآن میں تحریف ہونے والے نظریہ کو شیعہ امامیہ کے علماء میں سے جو اخباری ہیں    ،اور اہل سنت میں سے جو حشویہ ہیں    ،ان کی طرف نسبت دی گئی ہے ۔غور طلب بات یہ ہے کہ اخباری علماء کے بعض بزرگوں  نے جیسے جناب حر عاملیؒ صاحب وسائل الشیعہ ،قرآن کریم میں تحریف نہ ہونے کے قائل ہیں    ،اور اسی موضوع پر مستقل ایک کتابچہ تحریر فرمایا ہے ۔لہٰذا کسی کا اخباری ہونے سے یہ لازم نہیں    آتا کہ وہ تحریف کا قائل ہے