25%

پہلا مطلب

لفظ تحریف کی تحقیق

تحریف باب '' تفعیل'' کا مصدر ہے جو لفظ ''حرف'' سے مشتق ہے جس کے لغوی معنیٰ کسی چیز کے کنارہ اور طرف کے ہیں  ۔یا کسی چیز کے کنارے اور طرف سے کچھ حصہ کے ضائع کرنے یا ہونے کو کہا جاتا ہے ۔ لہٰذا تحریف کے معنیٰ کسی چیز میں  تبدیلی لانے اور اس کے اطراف اور گوشہ سے کچھ کم یا ضائع کرنے کو

کہتے ہیں    ۔خداوند عالم قرآن مجید میں  فرماتا ہے:

''و من النّاس من یعبد الله علیٰ حرفٍ'' ۔ ( 1 )

یعنی لوگوں  میں سے بعض ایسے بھی ہیں    جو کنارے ہو کر خدا کی عبادت کرتے ہیں    ۔یہ وہ لوگ ہیں    جن کو اپنے دین پر یقین نہیں    ،ایسے لوگ ان افراد کی مانند ہیں    جو جنگ کے دوران کسی کنارے میں  کھڑے ہو کر لشکروں  کے ما بین ہونے والی جنگ کو دیکھ رہے ہوں  ،اگر اپنی اطراف کامیابی نظر آئے تو مال غنیمت کی خاطر جا کر شامل ہوتے ہیں  ورنہ راہ فرار اختیار کرتے ہیں    ۔ ( 2 )

................................

1۔حج/22،11

2۔کشاف ج2ص126