25%

دوسرا مطلب

تحریف کی قسمیں  اور ان کے استعمال کے موارد

ہمارے بزرگ علمائے کرام کی عبارات میں جیسے محقق خوئی نے دعوا کیا ہے کہ لفظ تحریف چھ معانی میں بطور ''مشترک لفظی '' استعمال ہوا ہے ۔جن میں  سے بعض معانی قرآن کریم میں پائے جاتے ہیں  جن پر سارے مسلمانوں  کا اجماع اور اتفاق ہے جبکہ بعض موجود تو ہیں  مگر ان کے بارے میں  اجماع واقع نہیں    ہوا کہ اور بعض کے بارے میں اختلاف ہے۔ہم یہاں  مرحوم خوئی نے تحریف کے اصطلاحی معانی کے بارے میں جو مطالب بیان کئے ہیں  اس کا ذکر کر کے تبصرہ کرتے ہوئے اپنا نظریہ بھی بیان کریں گے انہوں نے فرمایا:

تحریف کا لفظ کئی معانی میں استعمال ہوا ہے ان میں سے پہلے معنی کسی چیز کواس کے معانی اور محل سے منتقل کر کے تبدیل کرناہے ۔اس آیہ شریفہ میں  اسی کی طرفاشارہ ہے ۔

''ومن الذین هادوا یحرفون الکلم عن مواضعه'' ( 1 )

یہودیوں  میں سے کچھ لوگ ایسے بھی ہیں  جو کلام کو اس کے محل سے بدل ڈالتے ہیں    اس قسم کی تحریف کو تفسیر بالرائے یا تحریف معنوی کہا جاتا ہے اس قسم کی تحریف قرآن

............................

1۔البیان ص215