مقدمہ:
جو كچھ آپ كے سامنے ہے وہ اسلامى سرزمينوں ميں جنم لينے والى تہذيب و تمدن كى دقيق تحقيق اور منصفانہ جائزہ ہے، فاضل مصنف نے اسلامى تہذيب و ثقافت كے معرض وجود ميں آنے، اسكى نشو و نما كے اسباب اور پھر اسكے جمود كى وجوہات كى ايك مكمل تصوير پيش كرنے كى قابل تحسين كوشش كى ہے_
ابتدائي ابواب ميں اسلام كى آمد ، قلوب كى فتح اور پھر مسلمانوں كا نہايت جد و جہد سے اپنى تہذيب و ثقافت كو اسلامى رنگ ميں ڈھالنے كو بہت خوبصورت انداز ميں منقش كيا گيا ہے اور يہ بھى بيان كيا گيا ہے كہ كس طرح اسلامى تعليمات كو دل وجان سے قبول كرنے كى وجہ سے وہ نہايت قليل مدت ميں علم و ترقى كى بلندترين چوٹيوں كو مسخر كرتے ہوئے ترقى وپيشرفت كے ميدان كے فاتح اور ہراول دستہ بن گئے_
اس كے بعد كے ابواب مسلمانوں كى عزت و عظمت كے زوال كے اسباب و وجوہات كو بيان كرتے ہيں اور بتاتے ہيں كہ كس طرح مغربى طاقتوں نے مشرق خصوصاً مسلمانوں كى مادى اور روحانى دولت كو لوٹ كر اور انہيں بيرونى جنگوں اور داخلى خودساختہ تنازعات ميں الجھا كر اپنے ليے عليحدہ جائے امن و سكون بنالى ہے اور مسلمانوں كو ان شيطانى ہتھكنڈوں سے صنعت اور ٹيكنالوجى كے دائرے سے باہر نكالتے ہوئے خود ان علمى ميدانوں كے حاكم بن بيٹھے ہيں ،البتہ اس كے ساتھ ساتھ انہوں نے نئے سے نئے آلات كے ذريعے اپنى روال پذير اور مضر ثقافت كو دوسرے ممالك ميں برآمد كرديا ہے_