مق دمہ
غریب ،مشکل اور امثالِ قرآن جیسے الفاظ سے مراد وہ اصطلاحات نہیں ہیں کہ جن سے عام طور پر غیر مانوس لغات مراد لی جاتی ہیں قرآن میں ناموس لغات اور غیر مصطلح الفاظ استعمال نہیں ہوئے ہیں کیونکہ ایسے الفاظ کا استعمال اعجاز قرآن کے بلاغت کے پہلو سے مغایرت رکھتاہے ۔
بلکہ غریب سے مُراد مشکل لغات ہیں یا ووہ لغات اور تراکیب جو مختلف افراد اپنی معلومات اور ذہنی سطح کے مطابق تعبیر کرتے ہیں علوم قرآن کے علماء نے مشابہ آیات اور الفاظ کے تقابل اور روایات کی مدد سے الفاظ قرآن کے حقیق معنی کو بیان کرنے کو کوشش کی ہے تا کہ ہر کوئی اپنے سلیقہ کے مطابق خاص معنی استنباط نہ کرے اور الفاظ قرآن کے حقیقی معانی سے جو فہم آیا ت کے لئے مقدمہ ہے سے رو گردانی نہ کرے ۔
قرآن میں مختلف قبائل کے لہجے اور لغات موجود ہیں اور تمام قبائل الفاظ سے یکساں استفادہ نہیں اٹھاتے اور یہ بات مسّلم ہے کہ ہر لغت کا ماہر اپنی اصطلاح کو دوسروں سے صحیح تر استعمال کرتا ہے بنا بریں ایک قبیلہ کی لغت دوسرے قبیلہ کے لئے غریب اور غیرمانوس تصور ہو گی۔