10%

3) تشویش و اضطراب

منافقین کی نفسیاتی خصوصیت میں سے، تشویش و اضطراب بھی ہے چونکہ ان کا باطن ظاہر کے بر خلاف ہے لھذا ہمیشہ اضطراب کی حالت میں رہتے ہیں کہیں ان کے باطن کے اسرار افشانہ ہوجائیں اور اصل چھرہ کی شناسائی نہ ھوجائے جس شخص نے بھی خیانت کی ہے یا خلافِ امر شی کا مرتکب ہوا ہے اس کے افشا سے ڈرتا ہے اور تشویش و اضطراب میں رہتا ہے عربی کی مثل مشھور ہے "الخائن خائف" خائن خوف زدہ رہتا ہے، دوسرے یہ کہ منافقین نعمت ایمان سے محروم ہونے کی بنا پر مستقبل کے سلسلہ میں کبھی بھی امید واری و در خشندگی کا اعتقاد نہیں رکھتے ہیں اور اپنے انجام کار سے خائف اور ھراساں رہتے ہیں اس کے برخلاف صاحبان ایمان یاد الہی اور اپنے ایمان کی بنا پر اطمینان و سکون سے ھمکنار رہتے ہیں۔

(ألا بذکر الله تطمئن القلوب) (192)

آگاہ ھوجاؤ کہ ذکر خدا ہی سے دلوں کو سکون ملتا ہے۔

منافقین اپنی خیانت کارانہ حرکات کی وجہ سے اضطراب و تشویش کی وادی میں پڑے رہتے ہیں لھذا ہر قسم کی افشا گری و تھدید کی آواز کو اپنے خلاف ہی تصور کرتے ہیں۔

(یحسبون کل صیحة علیهم) (193)

یہ ہر فریاد کو اپنے خلاف ہی گمان کرتے ہیں۔

-------------

192. سورہ رعد/28۔

193. سورہ منافقون/4۔