بھر حال جن اشخاص نے دین کے اظھار کو قدرت طلبی، شیطانی خواہشات کے حصول کے لئے وسیلہ قرار دیا ہے، ان کی رفتار و گفتار میں دین داری کی حقیقی روح نہیں ملتی ہے وہ عبادت کو خود نمائی کے لئے اور سستی سے انجام دیتے ہیں۔
منافقین کی چھٹی نفسیاتی خصوصیت، خواہشات نفسانی کی پیروی اور اطاعت ہے، منافقین حق کے سامنے سر تسلیم خم کرنے اور عقل و نقل کی پیروی اور اطاعت کرنے کے بجائے، امیال و خواہشات نفسانی کے تابع و پیروکار ہیں، صعیف اعتقاد نیز باطل اور نحس مقاصد کی بنا پر خدا پرستی و حق محوری ان کے لئے کوئی مفھوم و معنی نہیں رکھتا ہے وہ خواہشات نفسانی کے مطیع و خود محوری کے تابع ہیں۔
(اولئک الذین طبع الله علی قلوبهم واتبعوا اهوائهم) (209)
یھی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں پر خدا نے مھر لگادی ہے اور انھوں نے اپنی خواہشات کا اتباع کرلیا ہے۔
تکبر اور برتر بینی خواہشات نفسانی کی نمائش و علامت میں سے ایک ہے، خواہشات نفسانی کے دو آشکار نمونے، ریاست و منصب کی طلب اور دنیا پرستی ہے جو منافقین میں پائی جاتی ہے، مال و منصب کی محبت، نفاق کی جڑوں کو دلوں میں رشد اور مستحکم کرنے کے عوامل میں سے ہیں۔
-----------
209. سورہ محمد/16۔