فصل چھارم: منافقین کی ثقافتی (کلچرل) خصائص
1۔ خودی اور اپنائیت کا اظھار
2۔ دینی یقینیات کی تضعیف
منافقین کو اپنی تخریبی اقدامات جاری رکھنے کے لئے تاکہ صاحب ایمان حضرات کی اعتقادی اور ثقافتی اعتبار سے تخریب کاری کرسکیں، انھیں ہر چیز سے اشد ضرورت مسلمانوں کے اعتماد و اعتبار کی ہے تاکہ مسلمان منافقین کو اپنوں میں سے تصور کریں اور ان کی اپنائیت میں شک سے کام نہ لیں، اس لئے کہ منافقین کے انحرافی القائات معاشرے میں اثر گذار ہوں اور ان کے منحوس مقاصد کی تکمیل ھوسکے۔
ان کی تمام سعی و کوشش یہ ہے کہ خود معاشرے میں اپنائیت کی جلوہ نمائی کرائیں، اس لئے کہ وہ جانتے ہیں اگر ان کے باطن کا افشا، اور ان کے اسرار آشکار ھوگئے تو کوئی شخص بھی منافقین کی باتوں کو قبول نہیں کریگا اور ان کی سازشیں جلد ہی ناکام ہوجائیں گی، ان کے راز افشا ہونے کی بنا پر اسلام کے خلاف ہر قسم کی تبلیغی فعالیت، نیز سیاسی سر گرمی سے ھاتھ دھو بیٹھیں گے، لھذا منافقین کا بنیادی اور ثقافتی ھدف اپنے خیر خواہ ہونے کی جلوہ نمائی اور عمومی مسلمانوں کے اعتماد کو کسب کرنا ہے اور یہ بھت عظیم خطرہ ہے کہ افراد و اشخاص، بیگانے اور اجنبی شخص کو اپنوں میں شمار کرنے لگیں، اور معاشرہ میں خواص کی نگاہ سے دیکھا جانے لگے،