(منهم الذین یوذون النبی ویقولون هو اذن) (223)
ان (منافقین) میں سے جو پیامبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اذیت دیتے ہیں اور کہتے ہیں وہ تو صرف کان (سادہ لوح و خوش باور) ہیں۔
دوسری وہ روش جس کو استعمال کرتے ہوئے منافقین مومنین کے حلقہ میں نفوذ کرتے ہیں، باطل قسمیں کھانا ہے، وہ ہمیشہ شدید قسموں کے ذریعہ سعی کرتے ہیں تاکہ اپنے باطن کو افشا ہونے سے بچا سکیں اور اسی کے سایہ میں تخریبی حرکتیں انجام دیتے ہیں۔
(اتخذوا ایمانهم جنةً فصدوا عن سبیل الله) (224)
انھوں نے اپنی قسموں کو سپر بنا لیا ہے اور لوگوں کو راہ خدا سے روک رہے ہیں۔ منافقین باطل اور جھوٹی قسموں کے ذریعہ کوشش کرتے ہیں کہ خود کو مومنین کا خیر خواہ ثابت کریں، اور صاحب ایمان کے حلقہ میں اپنا ایک مقام بنالیں۔
(ویحلفون بالله انهم لمنکم وما هم منکم و لکنهم قوم یفرقون) (225)
اور یہ اللہ کی قسم کھاتے ہیں اس بات پر کہ یہ تمھیں میں سے ہیں حالانکہ یہ تم میں سے نہیں ہیں یہ بزدل لوگ ہیں۔
--------------
223. سورہ توبہ/61۔
224. سورہ منافقون/2۔
225. سورہ توبہ/56۔