10%

5) جھوٹے عہد و پیمان کرنا

خودی ظاہر کرنے کے لئے منافقین کا ایک اور وطیرہ وعدہ اور اس کی خلاف ورزی ہے بسا اوقات منافقین سے عادتاً ایسی خطائیں سرزد ہوتی تھیں کہ جس کی کوئی توجیہ و تاویل ممکن نہیں تھی یا مومنین کے لئے قابل قبول نہیں ہوتی تھی ایسے مقام پر وہ توبہ کو وسیلہ بناتے تھے اور عہد کرتے تھے اب ایسی خطائیں نہیں کریں گے اور صحیح راستہ پر مستحکم و ثابت قدم رھیں گے لیکن چونکہ دین اور دین کے اعتبارات کے لئے منافقین کے قلب میں کوئی جگہ تھی ہی نہیں جو اپنے عہد و پیمان پر باقی رھتے، تخلف وعدہ ایسے ہی تھا جیسے ان کے لئے کذب وغیرہ------جنگ احزاب میں منافقین کی وعدہ خلافی کی بنا پر ذیل کی آیت کا نزول ہوا:

(ولقد کانوا عاهدوا الله من قبل لا یولون الأدبار وکان عهد الله مسئولا) (233)

اور ان لوگوں نے اللہ سے یقینی عہد کیا تھا کہ ھرگز پشت نہیں دکھائیں گے، اور اللہ کے عہد کے بارے میں بھر حال سوال کیا جائے گا۔

خداوند عالم "ثعلبہ بن حاطب" کی عہد گزاری نیز پیمان شکنی کے واقعہ کو یاد دھانی کے طور پر پیش کررھا ہے، ثعلبہ بن حاطب ایک فقیر مسلمان تھا اس نے پیامبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دعا کرنے کی خواہش کی تاکہ وہ صاحب ثروت ھوجائے حضرت نے فرمایا: وہ تھوڑا مال جس کا تم شکر ادا کرسکتے ہو اس زیادہ اموال سے بھتر ہے جس کی شکر گزاری نہیں کرسکتے ھو، ثعلبہ نے کھا: اگر خدا عطا کرے تو اس کے تمام واجب حقوق کو ادا کرتا رھوں گا۔

----------------

233. سورہ احزاب/15۔