10%

2) حق پر نہ ہونے کا شبہ ایجاد کرنا

دوسرا وہ القاء شبہ جسے ہمیشہ منافقین خصوصاً میدان جنگ اور معرکہ میں ایجاد کرتے تھے حق پر نہ ہونے کا شبہ تھا، جب جنگوں میں مسلمان خسارہ اور نقصان میں ھوتے تھے یا بعض مجاھدین درجہ شھادت پر فائز ھوتے تھے، یا اہل اسلام شکست سے دوچار ھوتے تھے تو منافقین اس کا بھانہ لے کر طرح طرح کے شبہ ایجاد کرتے تھے کہ اگر حق پر ھوتے تو شکست نہیں ھوتی، یا قتل نہیں کئے جاتے، اور اس طرح سے مسلمانوں کو شک اور تزلزل میں ڈال دیتے تھے۔

قرآن مجید سے استفادہ ہوتا ہے کہ منافقین نے جنگ احد اور اس کے بعد سے اس انحرافی فکر کو القا کرنے میں اپنی سعی تیز تر کردی تھی۔

(ویقولون لو کان لنا من الأمر شیء ما قتلنا ههنا) (246)

اور کہتے ہیں کہ اگر اختیار ھمارے ھاتھ میں ہوتا ہم یھاں نہ مارے جاتے۔

منافقین میدان جنگ میں شکست کو نبوت پیامبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے آئین کی نا درست و ناسالم ہونے کی علامت سمجھتے تھے اور یہ شبہ ایجاد کرتے تھے اگر یہ (شھدا) میدان جنگ میں نہ جاتے تو شھید نہ ھوتے۔

(الذین قالوا لأخوانهم و قعدوا لو اطاعونا ما قتلوا) (247)

یھی (منافقین) وہ ہیں جنھوں نے اپنے مقتول بھائیوں کے بارے میں یہ کھنا شروع کردیا کہ وہ ھماری اطاعت کرتے تو ھرگز قتل نہ ھوتے۔

------------------

246. سورہ آل عمران/154۔

247. سورہ آل عمران/168۔