10%

1) صحیح اطلاع فراھم کرنا

اس سے قبل اشارہ کیا جاچکا ہے کہ منافقین کا ایک اور حربہ و وسیلہ افواہ کی ایجاد ہے، اس حربہ سے مقابلہ کے لئے بھترین طریقۂ کار صحیح اور موقع سے اطلاع کا فراھم کرنا ہے، افواہ پھیلانے والے افراد، نظام اطلاعات کے خلاء سے فائدہ اٹھاتے ہوئے افواھوں کا بازار گرم کرتے ہیں، اگر اخبار و اطلاعات بہ موقع، صحیح اور دقیق، افراد و اشخاص اور معاشرے کے حوالہ کی جائے تو اس میں کوئی شک نہیں کہ افواہ و شایعات اپنے اثرات کھو بیٹھیں گے۔

امیرالمومنین حضرت علی علیہ االسلام نھج البلاغہ میں حاکموں پر عوام کے حقوق میں سے ایک حق، ملک کے حالات سے عوام کو آگاہ کرنا بتاتے ہیں، آپ فرماتےھیں:

((ألا و انّ لکم عندی ان لا احتجز دونکم سراً الا فی حرب)) (268)

یاد رکھو! مجھ پر تمھارا ایک حق یہ بھی ہے کہ جنگ کے علاوہ کسی بھی موقع پر کسی راز کو تم سے چھپاکر نہ رکھوں۔

مذکورہ کلام میں جنگ کے مسائل و فوجی و نظامی اسرار کا ذکر کسی خصوصیت کا حامل نہیں، صرف ایک نمونہ کا ذکر ہے، نظامی اسرار اور اطلاعات کے سلسلہ میں عدم افشا کا معیار معاشرہ اور حکومت کے لئے ایک مصلحت تصور کرنا چاھئے، لھذا اسی اصل پر توجہ کرتے ہوئے اور اموی مشیزی کی افواہ سازی کے حربہ کو ناکام بنانے کے لئے آپ نے جنگ صفین کے اتمام کے بعد مختلف شھروں میں خطوط بھیجے اور ان خطوط میں جنگ صفین کے تمام تفصیلات بیان کئے، معاویہ اور اس کے افراد کی جنگ طلبی کی وجہ اور علت کو تحریر فرمایا اور دونوں گروہ کے مذاکرات کی تفصیل بھی مرقوم فرمائی(269)

--------------

268. نھج البلاغہ، نامہ50۔

269. نھج البلاغہ، نامہ58۔