37%

بہترین دلیل ہیں او راصحاب بھی اسی ترتیب کے پایبندرہتے تھے کبھی کسی کو اس ترتیب کے خلاف تلاوت کرنے کی جرات نہیں ہوتی تھی ،یہ بات تواتر کے ساتھ ہم تک پہونچی ہے۔ (1)

اسی طرح جناب زرکشی نے کتاب برہان میں جعفر بن زبیر اور دیگر کچھ محققین آیات قرآن کی ترتیب جو اس وقت بین الدفتین موجود ہے توقیفی ہونے پر اجماع کے دعویدار ہوئے ہیں۔

سوال و جواب:

آیات قرآنی کی حد بندی ،جگہ کے تقرر معلوم ہونے کا کیا فائدہ اورنتیجہ ہے؟

اس بحث اور گفتگو کا نتیجہ اور افادیت وہاں ظاہر ہو جاتی ہے جہاں کسی نے نماز میں یا عام عادی حالت میں کچھ آیات کی تلاوت کرنے کی نذر کی ہے وہاں آیت کی حد بندی کا اثر ظاہر ہو جاتا ہے،لہذا اس بحث کی ضرورت اور اہمیت کا اندازہ بھی ہوسکتاہے کہ جس طرح دیگر مباحث میں علمی نتائج کے علاوہ عملی نتائج او رافادیت سے مالا مال ہے، اس طرح یہ بحث بھی افادیت اور نتائج سے خالی نہیں ہے۔

...................................

(1)اتقان ج 1ص105