7%

ففراهل الریاض فی ساقته الرجال والنساء والاطفال لایلوی احد علی احد ، هربوا علی وجوههم الی البریة فی السهباء قاصدین الخروج وذلک فی فصل الصیف ، فهلک منهم خلق کثیرجوعا وعطشا.

اہل ریاض نے جیسے ہی لشکر وھابیت کے حملے کی خبر سنی تو مرد، عورتیں اوربچے سب صحرا کی طرف بھاگ نکلے لیکن چونکہ گرمی کاموسم تھا لہٰذا بہت زیادہ لوگ بھوک اورپیاس کی وجہ سے ہی جان دے بیٹھے ۔( ۱ )

ھ۔بھاگ نکلنے والوں کوقتل کرنا :

ابن بشرمزید لکھتاہے :

فلمادخل عبدالعزیزالریاض وجدها خالیة من اهلها الاقلیلافساروافی اثرهم یقتلون ویغنمون ، ثم ان عبدالعزیز جعل فی البیوت ضبّاطاً یحفظون ما فیها و حاز جمیع ما فی البلد من الاموال والسلاح والطعام والامتاع وغیرذلک وملک بیوتها ونخیلها الاقلیلا .( ۲ )

جب عبدالعزیز ریاض میں داخل ہواتو دیکھا کہ بہت کم لوگ شہرمیں باقی بچے ہیں تو اس وقت اس نے بھاگ جانے والوں کاپیچھا کرکے کچھ لوگوں کو قتل

____________________

(۱)عنوان المجد:۶۰ (۲)حوالہ