7%

۴۔مکہ مکرمہ میں بزرگان دین کے آثار کو ویران کرنا:

وہابیوں نے ۱۲۱۸ ھ میں مکہ مکرمہ پرمسلط ہونے کے بعد بزرگان دین کے تمام آثا رکو ویران کردیا ۔(معلی )میں محل ولادت پیغمبر اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے قبہ اوراسی طرح حضرت علی بن ابی طالب علیہما السلام ، حضرت خدیجہ (سلام اللہ علیہا )اوریہاں تک کہ ابوبکر کے محل ولادت کو بھی ویران کرکے سطح زمین کے برابر کردیا.

خانہ کعبہ کے اردگرداورزمزم کے اوپر جتنے آثار موجود تھے سب کو خراب کردیا اورجن جن علاقوں میں قابض ہوتے جاتے وہاں پہ صالحین کے آثار کو نابود کرتے جاتے اورپھر خراب کرتے وقت طبل ، رقص اورموسیقی کا اہتمام کرتے ۔( ۱ )

اہل سنت کویت کے بہت بڑے عالم رفاعی وہابی علماء کو خطاب کرتے ہوئے لکھتے ہیں :(رضیتم ولم تعارضواهدم بیت السید ة خدیجة الکبری ام المومنین والحبیبة الاولی لرسول رب العالمین صلی الله علیه وآله المکان الذی هومهبط الوحی الاول علیه من رب العزة والجلال وسکتم علی هذاالهدم راضین ان یکون المکان بعد هدمه دورات میاه وبیوت خلاء ومیضات ، فاین الخوف من الله ؟واین الحیاء من وسوله الکریم علیه الصلاة والسلام ۔( ۲ )

____________________

(۱)کشف الارتیاب :۲۷نقل از تاریخ جبرتی.

(۲)نصیحة لاخوانناعلماء نجد :۵۹تالیف :یوسف بن السید ھاشم الرفاعی ہمراہ مقدمہ ڈاکٹرمحمد سعید رمضان البوطی۔