7%

۷۔وہابیوں کے خدا کا مچھر پر بیٹھنا:

ابن تیمیہ کہتا ہے :(ولوقد شاء لاستقرعلی ظهر بعوضة فاستقلت به بقدرته ولطف ربوبیته فکیف علی عرش عظیم ، اگرخدا چاہے تو مچھر کی پشت پربھی بیٹھ سکتا ہے تو پھر عرش عظیم پرکیوں نہیں ؟( ۱ )

۸۔وہابیوں کا خدا نوجوان اورگھنگھریالے بالوںوالاہے :

ابویعلی نے عبداللہ بن عباس سے نقل کیاہے کہ رسول اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے فرمایا: (رایت ربی عزوجل شاب امردجعدقطط ، علیہ حلیة حمرائ،

میں نے اپنے رب کودیکھا وہ نوجوان اورابھی اس کی ڈاڑھی کے بال نہیں آئے تھے سر کے بال گھنگریالے اورسرخ زیور سے مزین تھا۔

ابویعلی اپنی دوسری کتاب میں لکھتا ہے :

ابوزرعہ دمشقی نے اس روایت کو صحیح قرار دیاہے ...اوراحمد بن حنبل نے کہاہے (هذاحدیث رواه الکبری عنالکبر عن الصحابة عن النبی صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم فمن شک فی ذلک اوفی شئی منه فهو جهمی لاتقبل شهادته ولایسلم علیه ولایعادفی مرضه ، اس حدیث کو بزرگان نے اکابر صحابہ کے واسطے سے پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے نقل کیا ہے اورجو بھی اس کے صحیح ہونے میں شک کرے وہ جہنمی ہے اس کی شہادت قبول نہیں ہوگی نہ اس پرسلام کیاجائے گا اورنہ ہی بیمار ہونے کی

صورت میں اس کی عیادت کی جائے گی۔(۲)

____________________

(۱)التاسیس فی رداساس التقدیس ۱:۵۶۸

(۲)طبقات الحنابلة ۳:۸۲۸۱، ابطال التاویلات ،۱:۱۴۱، تالیف ابویعلی