۳۔ علمائے اہل سنت کا مجسمہ کو کافر قراردینا :
اما م قرطبی متوفیٰ ۶۷۱ ہجری مجسمہ ( جو خدا کوجسم قرا ردیتے ہیں ) کے بارے میں ایک عالم کا قول نقل کرنے کے بعد کہتے ہیں :''والصحیح القول بتکفیرهم ؛ اذلا فرق بینهم وبین عباد الاصنام الصور '' .( ۱ )
صحیح قول یہ ہے کہ یہ لوگ کافر ہیں اس لئے کہ ان کے اور بت پرستوں و چہرہ پرستوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔
عالم برجستہ اہل سنت نووی متوفیٰ ۶۷۶ ہجری لکھتے ہیں :
''فممن یکفر ، من یجسم تجسیما صریحا ومن ینکر العلم بالجزئیات'' ( ۲ )
جن لوگوں کا کفر ثابت ہے ان میں سے جسمانیت خد اکے قائل اور جزئیات کے بارے میں خدا کے علم کا انکارکرنے والے ہیں ۔
عبد القاہر بغدادی متوفی ۴۲۹ ہجری مشہور متکلم اہل سنت لکھتے ہیں :
''واما جسمیة خراسان من الکرامیة فتکفیرهم واجب؛لقولهم: بان الله تعالیٰ له حد نهایة من جهة السفل ومنها یماس عرشه ولقولهم: بان الله تعالیٰ محل للحوادث '' .( ۳ )
____________________
(۱) تفسیر قرطبی ۴: ۱۴ و تذکار: ۲۰۸.
(۲) المجموع ۴: ۲۵۳.
(۳) اصول الدین ، ۳۳۷ ؛التندید بمن عدد التوحید : ۵۲.