7%

''والمشبهة ان قال: ان للّه یدااو رجلا کما للعباد فهو کافر،وان قال:انه جسم ،لاکاالاجسام فهو مبتدع'' .( ۱ )

مشبہ ( جو خدا کو بندوں سے تشبیہ دیتے ہیں ) اگر کہیں کہ خدا بھی بندوں کے مانند ہاتھ پاؤں رکھتا ہے تو وہ کافر ہیں اور اگر کہیں کہ خد اجسم رکھتا ہے لیکن باقی اجسام کے مانند نہیں تووہ بدعت گذارہیں ۔

اسی طرح عالم اہل سنت غزالی متوفیٰ ۵۰۵ ہجری لکھتے ہیں :

''فان خطر بباله ان الله جسم مرکب من اعضاء فهو عابد صنم ؛ فان کل جسم فهو مخلوق ، وعبادة المخلوق کفر، وعبادة الصنم کفر؛ لانه مخلوق وکان مخلوقا ؛ لانه جسم، فمن عبد جسما فهو کافر باجماع الائمةالسلف منهم والخلف '' .( ۲ )

اگر کوئی شخص یہ گمان کرے کہ خدا وند متعال جسم رکھتا ہے جو متعدد اعضاء پر مشتمل ہے تو وہ بت پرست ہے اس لئے کہ ہر جسم مخلوق ہے اور آئمہ سلف و خلف کا اس پر اجماع ہے کہ مخلوق کی پرستش کفرو بت پرستی ہے ۔

۴۔ یہودیوں کے ذریعہ تجسیم کا داخل ہونا :

شہر ستانی کہتے ہیں :''وضع کثیر من الیهود الذین اعتنقوا الاسلام

____________________

(۱)البحر الرائق ۱: ۶۱۱.

(۲)الجام العوام عن علم الکلام :۲۰۹و دراسات فی منھاج السنة : ۱۴۵ ۔ الرسالة التدمریہّ : ۹۲.