عظیم الخطر '' .( ۱ )
مومنین کی تکفیر کا اقدام انتہائی سخت امرہے اور ہر باایمان شخص شہادتین کا اقرار کرنے والے اہل بدعت اور خواہشات پرست افراد کی تکفیر کو بہت مشکل کام سمجھتا ہے اس لئے کہ تکفیر انتہائی خطرناک کام ہے ۔
جمہور فقہاء و متکلمین کا نظریہ :
قاضی عضد الدین ایجی متوفیٰ ۷۵۶ ہجری لکھتا ہے :
''جمهور متکلمین والفقهاء علی ان لا یکفر احد من اهل القبلة...لم یبحث النبی عن اعتقاد من حکم باسلامه فیها ولا الصحابة ولا التابعون ، فعلم ان الخطا فیها لیس قادحا فی حقیقة الاسلام '' .( ۲ )
جمہور فقہاء و متکلمین کا عقیدہ یہ ہے کہ اہل قبلہ میں سے کسی کو تکفیر نہیں کیا جا سکتا پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )ہر گز مسلمان ہونے والے کے عقیدہ کے بارے میں سوال نہ فرماتے اور صحابہ و تابعین کا طریقہ بھی یہی رہا ۔ بنابرایں عقیدہ میں خطا و اشتباہ حقیقت اسلام کو ضرر نہیں پہنچا سکتا۔
پیغمبر اکرمصلىاللهعليهوآلهوسلم اور صحابہ کرام عقائد کی تحقیق کرتے : تفتازانی متوفیٰ ۷۹۱ ہجری کہتے ہیں :
____________________
(۱) الیواقیت والجواہر :۵۸ (۲) المواقف ۳:۵۶۰؛شرح المواقف ۸: ۳۳۹.