مفتی اعظم سعودیہ کا عراق میں ہونے والے خود کش دھماکوں کی مذمت کرنا
خبر گزاری مہر سے نقل کرتے ہوئے شیعہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے مفتی شیخ عبد العزیز آل شیخ نے سعودی عرب میں منتشر ہونے والے ایک بیان میں عراق کے اندر ہونے والے مسلحانہ اور خود کش حملوں میں سعودی باشندوں کی شرکت کے بارے میں اظہار ناراحتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر چہ یہ حملے قابض فوجوں سے مقابلہ کے بہانہ سے انجام دیئے جاتے ہیں لیکن اس کی قربانی عراق کی اکثریتی آبادی شیعہ لوگ بنتے ہیں ۔
اور کہا ہے :''کئی سالوں سے سعودی نوجوان خدا کی راہ میں جہاد کے بہانہ سے ملک سے خارج ہو رہے ہیں یہ نوجوان دین سے عشق و محبت تو رکھتے ہیں لیکن حق و باطل میں تشخیص کی قدر ت نہیں رکھتے ''
انہوں نے مزید کہا: یہ چیز باعث بن رہی کہ غیر ملکی طاقتیں جہاد کے بہانہ سے انھیں اپنا آلہ ٔ کار بناکر اپنے نجس اہداف تک پہنچ سکیں : یہاں تک کہ ہمارے نوجوان شرق و غرب کی تجارت کا وسیلہ بنے ہوئے ہیں جس کا اسلام اور مسلمانوں کو بہت زیادہ نقصان ہو رہا ہے ۔
اسی طرح اس سعودی مفتی نے یہ بھی کہا ہے : یہ نوجوان فریب کاری اور دھوکہ بازی کے نتیجہ میں ایسے کام انجام دیتے ہیں جن کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔
شیخ عبد العزیز آل الشیخ نے یہ اعتراف کرتے ہوئے کہ سعودی عرب کے سرمایہ دار لوگ عراق کے دہشت گردوں کی مالی حمایت کررہے ہیں اپنے ملک کے سرمایہ داروں سے یہ درخواست کی ہے کہ وہ ان دہشت گردگروہوں کی مدد نہ کریں ۔
نیز کہا ہے کہ میں ان سرمایہ داروں کو یہ نصیحت کرتا ہوں کہ اپنا پیسہ خرچ کرنے میں احتیاط سے کام لیں تاکہ کہیں ان کا پیسہ مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کا باعث نہ بنے ۔( ۱ )
____________________
(۱)شیعہ نیوز ۱۰ مہر ۱۳۸۶ از خبر گزاری مہر.مطابق ۲۰۰۷ئ۔