پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) اور کسی دوسرے شخص کا میلاد مناناجائز نہیں ہے اس لئے کہ یہ دین میں ایجاد کی جانے والی بدعات میں سے ہے چونکہ رسول خداصلىاللهعليهوآلهوسلم خلفائے راشدین ، دوسرے صحابہ یا تابعین میں سے کسی نے اسے انجام نہیں دیا ۔
۲۔ مدئن کے شروع میں مدئیِں:
سعودی عرب میں مجلس دائمی فتویٰ نے سوگواری کے مراسم کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں لکھا ہے :
''لایجوز الاحتفال بمن مات من الانبیاء والصالحین ولا احیاء ذکراهم بالموالدو...لان جمیع ما ذکر من البدع المحدثة فی الدین ومن وسائل الشرک '' .( ۱ )
انبیاء و صالحین کی مجالس سوگواری اور ان کے یوم ولادت کی محافل بر پا کرناجائز نہیں ہے اس لئے کہ یہ بدعت اور شرک کا وسیلہ ہیں ۔
۳۔ اذان سے پہلے یا بعد میں پیغمبرصلىاللهعليهوآلهوسلم پر درود بھیجنا:
سعودی عرب میں مجلس دائمی فتوی نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) پر درود و سلام بھیجنے کے سوال کے جواب میں لکھا ہے :
''ذکر الصلاةوالسلام علی الرسول صلی الله علیه وسلم قبل الاذان ، وهکذا الجهر بها بعد الاذان ، مع الاذان ، من البدع
____________________
(۱) مجموع فتاویٰ ومقالات متنوعة۳: ۵۴ فتویٰ نمبر ۱۷۷۴