7%

صحاح ستہ میں سے دو کتابوں ترمذی اور ابن ماجہ کے مولفوں نے اس حدیث کو نقل کرنے کے بعد ا سکے صحیح ہونے کی شہادت دی ہے ۔

حاکم نیشاپوری نے بھی اس حدیث کو اپنی کتاب مستدرک میں متعدد مقامات پر نقل کیا اور اس کے صحیح ہونے کی گواہی دیتے ہوئے لکھا ہے :

یہ حدیث صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی شرائط کے مطابق ہے ۔( ۱ )

اسی طرح اہل سنت کے دو بزرگ عالموں طبرانی اور ہیثمی نے اس حدیث مبارک کے صحیح ہونے کو واضح طور پر بیان کیا ہے ۔( ۲ )

ابن تیمیہ کہتا ہے :

''وفی النسائی والترمذی وغیرهما حدیث الاعمیٰ الذی صححه الترمذی '' .( ۳ )

سنن نسائی ، صحیح ترمذی اور دیگر کتب میں نابینا شخص والی حدیث موجود ہے

جسے ترمذی نے صحیح قرار دیا ہے ۔

۲۔ اہل مدینہ کا پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے توسل :

بخاری نے انس بن مالک سے نقل کیا ہے :

____________________

(۱) مستدرک الصحیحین ۱: ۳۱۳ ، ۵۱۹، ۵۲۶.

( ۲)کتاب الدعاء :۳۲۰؛ معجم الکبیر ۹:۳۱؛ امجمع الزوائد ۲: ۲۷۹.

(۳) اقتضاء الصراط المستقیم :۴۰۸.