ہے ابھی آنحضرتصلىاللهعليهوآلهوسلم نے اپنے ہاتھ نیچے نہ کئے تھے کہ پہاڑ کے مانند بادل جمع ہوئے اور اس قدر بارش برسائی کہ منبر سے اتر نے سے پہلے آپصلىاللهعليهوآلهوسلم کی ریش مبارک سے پانی بہہ رہا تھا اور یہ بارش مسلسل ایک ہفتہ تک برستی رہی یہاں تک کہ آپ نے دوبارہ دعا کی تب رکی ۔
۳۔عمربن خطاب کا رسول اکرمصلىاللهعليهوآلهوسلم سے توسل
صحیح بخاری میں انس سے نقل ہوا ہے :
جب کبھی قحط پڑتا تو عمر بن خطاب آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )کے چچا حضرت عباس سے متوسل ہوتے اور کہتے :''اللهم اناکنا نتوسل الیک بنبینا فتسقینا وانا نتوسل الیک بعم نبینا فاسقنا قال فیسقون ''.(۱ )
خدایا! تیرے پیغمبر کے زمانہ میں ہم ان کو واسطہ قرا ردیتے تو تو باران رحمت نازل فرمایا کرتا اور اب ہم پیغمبرصلىاللهعليهوآلهوسلم کے چچا کو وسیلہ بنا رہے ہیں تو ہم پر اپنی رحمت کا نزول فرما۔اسی وقت بارش برسنا شروع ہو گئی۔
____________________
(۱) صحیح بخاری ۲:۱۰۱۰۱۶،کتاب الاستسقاء ، باب سواالناس الامامة استسقاء اذاقحطوا