ابو بکر نے کہا : یا رسول اللہصلىاللهعليهوآلهوسلم ! آپ کی زندگی و موت پاک و طاہر اور بابرکت تھی آپ کی موت سے وحی کا سلسلہ ہمیشہ کے لئے منقطع ہو گیا ہے ۔ آپ کا مقام و منزلت اس قدر عظیم ہے کہ ناقابل توصیف ہے اور ہمیں رونے کی اجازت نہیں دیتا اور اگر آپ کی موت ہمارے اختیار میں ہوتی تو ہم اپنی جانیں قربان کرکے آپ کو بچالیتے ۔یامحمدصلىاللهعليهوآلهوسلم ! اپنے رب کے پاس ہمیں یاد رکھنا اور ہمیں فراموش نہ کرنا ۔
۲۔حضرت علی علیہ السلام کا پیغمبرصلىاللهعليهوآلهوسلم سے توسل :
جب امیر المومنین علیہ السلام رسول خدا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )کے جسم اطہر کو غسل دے رہے تھے تو آنحضرتصلىاللهعليهوآلهوسلم کو خطاب کرتے ہوئے عرض کیا :
بأبی انت وامی یا رسول الله ! لقد تقطع بموتک مالم ینقطع بموت غیرک من النبوة ، والانباء ، واخبار السماء ، الی ان قال: بابی انت وامی اذکرنا عند ربک واجعلنا من بالک ''.( ۱ )
یا رسول اللہصلىاللهعليهوآلهوسلم ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ۔آپصلىاللهعليهوآلهوسلم کے انتقال سے نبوت الٰہی ،احکام اور آسمانی اخبار کا سلسلہ منقطع ہو گیا جوا پ کے علاوہ کسی کے مرنے سے منقطع نہیں ہوا تھا
میرے ماں باپ آپ پر قربان۔خدا کی بارگاہ میں ہمارا بھی ذکر کیجئے گا اور اپنے دل میں ہمارا بھی خیال رکھئے گا ۔
____________________
(۱)نہج البلاغہ خطبہ ۲۳۵.