۳۔ بادیہ نشین عرب کا رسول خداصلىاللهعليهوآلهوسلم کی قبر مبارک سے توسل :
تمام مذاہب اسلامی کے مولفین نے اعرابی کے قبر پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )کی زیارت سے مشرف ہونے کی داستان کو اپنی کتب میں لکھا اور اسے عظمت و احترام سے یاد کیا ہے اور اسے زیارت کا عالی ترین نمونہ شمار کیا ہے ۔
یہ داستان ابن عساکر نے تاریخ دمشق ، ابن جوزی نے میثر الغرام الساکن میں اور دوسرے مولفین نے محمد بن حرب ہلالی سے نقل کی ہے کہ وہ کہتا ہے :
میں مدینہ منورہ گیا تو آنحضرت کی قبر مبارک پہ پہنچا زیارت کے بعد قبر آنحضرتصلىاللهعليهوآلهوسلم کے سامنے بیٹھ گیا ، اتنے میں ایک بادیہ نشین عرب وارد ہوا اور قبر رسول کی زیارت کے بعد آپصلىاللهعليهوآلهوسلم کو خطاب کرکے کہنے لگا :
اے خدا کے بہترین پیغمبر ! خدا وند متعال نے وہ کتاب آپصلىاللهعليهوآلهوسلم پر نازل فرمائی جس میں حق اور سچ کے سوا کچھ اور نہیں اور اس میں فرمایا :
( وَلَوْأ َنَّهُمْ إِذْ ظَلَمُوا أَنفُسَهُمْ جَائُوکَ فَاسْتَغْفَرُوا ﷲ وَاسْتَغْفَرَ لَهُمْ الرَّسُولُ لَوَجَدُوا ﷲ تَوَّابًا رَحِیمًا ) ( ۱ )
ترجمہ : اور کاش جب ان لوگوں نے اپنے نفس پر ظلم کیا تھا آپ کے پاس آتے اور خود بھی اپنے گناہوں کے لئے استغفار کرتے اور رسولصلىاللهعليهوآلهوسلم بھی ان کے حق
____________________
(۱) سورۂ نساء : ۶۴.