7%

آیت اللہ العظمیٰ فاضل لنکرانی قدّس سرّہ کا نظریہ:

تمام اہل علم پر واضح ہے کہ مسلمانوں کے تمام فرقوں کا اس پر اتفاق ہے کہ وہابی اسلام سے خارج اور مولود کفر و یہود ہیں ان کے وجود کا فلسفہ اسلام و قرآن کی مخالفت اور مسلمانوں کے درمیان اختلاف ایجاد کرنے کے سواکچھ اور نہیں ہے۔

یہ فرقہ نہ صرف شیعوں کے مقدسات کو نابود کرنا چاہتا ہے بلکہ تمام مقدسات اسلامی منجملہ روضۂ مبارک نبی اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو بھی خراب کرنے کی کوشش کررہا ہے اور ایک دن آئے گا کہ قرآن و خانہ خدا کو بھی نشانہ بنائے گا۔( ۱ )

رہبر معظم کا نظریہ:

رہبر معظم فرماتے ہیں :

ابتداء ہی سے وحدت اسلام پر ضرب لگانے اور اسلامی معاشرے میں اسرائیل کے مانند ایک مرکز قائم کرنے کے لئے وہابیوں کو وجود میں لایا گیا،جس طرح اسرائیل کو اسلام کے خلاف مرکز کے طور پر وجود میں لایا گیا اسی طرح اس وہابی اور نجدی حکومت کو وجود میں لایا گیا تاکہ عالم اسلام کے اندر اپنے امن کا ٹھکانہ بنا سکیں جو انھیں سے وابستہ ہو اور آج ہم ان کی اس وابستگی کو دیکھ رہے ہیں ۔

آج مرکز اسلام کے وہابی حکمران ،دشمن اسلام امریکہ کی سیاست سے اپنی حمایت، رفاقت اور وابستگی کا اظہار بڑے کھلے لفظوں میں کرتے ہیں اور اسے مخفی نہیں رکھتے۔(۲)

____________________

(۱) امام عسکری علیہ السلام کے روضۂ مبارک کی دوبارہ تخریب کے موقع پر پیغام ۳۲۳ ۱۳۸۶(۲۰۰۷ئ)۔

(۲) دفتر حفظ و نشر آثار رہبر معظم Farsi.khamenei.ir ۔