۴۔حضرت ابو ایوب انصاری کا قبر پیغمبرصلىاللهعليهوآلهوسلم پر آنا:
حاکم نیشاپوری اور احمد بن حنبل نے داؤد بن ابو صالح سے حضرت ابو ایوب انصاری کے قبر رسول کی زیارت کے لئے آنے اور مروان اور ان کے درمیان ہونے والی گفتگو کی داستان کو یوں بیان کیا ہے :
اموی خلیفہ مروان بن حکم( ۱ ) متوفیٰ ۶۳ ہجری نے دیکھا کہ ایک شخص قبر رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) پر بیٹھا اپنا چہرہ اس پر رکھے ہوئے ہے مروان نے اس کو گردن سے پکڑ اور کہا : تجھے معلوم ہے کہ کیاکر رہا ہے؟ جب غور کیا تو دیکھا بو ایوب انصاری ہیں ۔
انھوںنے جواب دیا :''نعم جئت رسول الله ]صلی الله علیه وسلم ولم آت الحجر ، سمعت رسول الله ]صلی الله علیه وسلم [ یقول: لا تبکوا علی الدین اذا ولیه اهله ، ولکن ابکوا علیه اذا ولیه غیراهله'' ( ۲ )
ہاں ! میں رسول خداصلىاللهعليهوآلهوسلم کے پاس آیا ہوں کسی پتھر کے پاس نہیں آیا ۔ میں نے
____________________
(۱) مروان بن حکم بن ابو العاص بن امیہ ہجرت کے دوسال بعدپیدا ہوا عثمان کی حکومت میں دفتری امور اس کے حوالے تھے معاویہ کے دور حکومت میں مدینہ کا حاکم بنا اور معاویہ بن یزید کی وفات کے بعد خلیفہ بنا نوماہ حکومت کی اور ۶۱ یا ۶۳ ہجری میں مر ا۔ تہذیب الکمال مزی ۲۷: ۳۸۹.
(۲) مستدر ک علی الصحیحین ۴: ۵۱۵؛ مسند احمد ۵: ۴۲۲؛ تاریخ مدینہ دمشق ۵۷: ۲۴۹؛ مجمع الزوائد ۵: ۲۴۵.