آنحضرتصلىاللهعليهوآلهوسلم سے سنا ہے کہ آپ نے فرمایا: جب اہل لوگ دین کی سر پرستی کریں تو اس وقت پر مت رونا بلکہ اس وقت رونا جب نااہل اس کی سر پرستی کرنے لگیں ۔
۵۔ حضر ت بلال بن حارث کا قبر پیغمبر سے توسل :
بیہقی اور دیگر نے نقل کیا ہے :
''اصاب الناس قحط فی زمن عمر رضی الله عنه ، فجاء رجل الی قبر النبی صلی الله علیه وسلم ، فقال: یا رسول الله ! هلک الناس ، استسق لامتک ، فاتاه رسول صلی الله الیه وآله وسلم الله علیه وسلم فی المنام ، فقال: ائت عمر فاقراه منی السلام ، واخبره انهم مسقون ، قل له : علیک الکیس .قال: فاتی الرجل فاخبر ه، فکبی عمر رضی الل هعن ه، وقال: یا رب ما آلوا الا ما عجزت عن ه'' ( ۱ )
عمر کے زمانہ میں لوگ قحط سالی میں مبتلا ہوئے تو ایک شخص قبر پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )پر آیا ور عرض کرنے لگا : یا رسول اللہ ! لوگ مر رہے ہیں اپنی امت کے لئے طلب باران فرمائیں ۔ اس شخص نے خواب میں رسول خداصلىاللهعليهوآلهوسلم کو دیکھا
____________________
(۱) دلائل النبوة بیہقی ۷: ۴۷ باب ماجاء فی رویة النبیصلىاللهعليهوآلهوسلم فی المنام، المصنف ابن ابی شبیہ ۷: ۴۸۲ تاریخ دمشق ۴۴: ۳۴۶ و ۵۶ : ۴۸۹ ، الاستیعاب ۳: ۱۱۴۹ ، تاریخ اسلام ۳: ۲۷۳ ،ا لبدایة والنہایة ۷: ۱۰۵، وحوادث سال ۱۸ ، الاصابہ۶: ۲۱۶ ؛ فتح الباری ۲: ۴۱۲ ، باب سوال الناس الامام الاستسقاء ، اذا قحطوا کنز العمال۸: ۴۳۱.