7%

دعا فرمائیں ۔ رسول خدا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )کو خواب میں دیکھا کہ فرمایا : لوگوں سے کہہ دو باران رحمت کا نزول ہوگا ۔

اس روایت میں خواب سے آنحضرت کی دنیوی زندگی کے بعد ان سے توسل کے جائز ہونے پر استدلال نہیں کیا جا سکتا اس لئے کہ حکم شرعی کے اثبات کے لئے خواب کافی نہیں چونکہ ممکن ہے خواب دیکھنے والا اس میں اشتباہ کر بیٹھے اور اسے اچھے طریقے سے یاد نہ رکھ سکے ۔

بلکہ اس روایت میں ایک صحابی کے عمل سے استدلال کیا گیا ہے کہ ان کا قبر پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر آنا اور طلب رحمت کی درخواست کرنا یہ خود آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ان کی رحلت کے بعد توسل کے جائز ہونے کی دلیل ہے اور شرعی معیار کو بیان کر رہا ہے کہ خدا وند متعال سے تقرب کا سب سے بہترین طریقہ آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے توسل ہے جیسا کہ حضرت آدم علیہ السلام نے بھی ان کی خلقت سے پہلے انھیں وسیلہ قرار دیا ۔( ۱ )

۶۔ عثمان بن حنیف کی راہنمائی سے ایک پریشان شخص کا آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے توسل کرنا :

طبرانی اور بیہقی نے نقل کیا ہے کہ ایک شخص اپنی مشکل کو حل کرنے کی خاطر تیسرے خلیفہ عثمان کے پاس آتا جاتا رہتا لیکن اس نے اس پر توجہ نہ کی تو وہ عثمان

____________________

(۱) الدرر السنیة ۱: ۹.